وفاق آئی جی سندھ سے ناراض، مشتاق مہر کی برطرفی کا فیصلہ، نئے ناموں پر غور شروع

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

IG Sindh

کراچی: وفاقی حکومت نے مشتاق احمد مہر کو آئی جی سندھ کے عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کرلیا،نئے آئی جی کیلئے ثناء اللہ عباسی، معظم انصاری اور سابق ڈی جی ایف آئی ایف واجد ضیاء کے ناموں  پرغور کیا جارہا ہے۔

ذرائع کے مطابق آئی جی سندھ مشتاق مہر اور پی ٹی آئی حکومت کے درمیان تنازعہ کا آغاز گذشتہ ہفتے سندھ اسمبلی کے حزب اختلاف کے رہنما حلیم عادل شیخ کی گرفتاری سے ہوا ،پولیس نے ملیر میمن گوٹھ میں انتخابی قوانین کی خلاف ورزی کرنے اور انسداد تجاوزات آپریشن میں مداخلت کرنے کے الزام میں حلیم عادل شیخ کو گرفتار کیا تھا۔

گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا تھاکہ انہوں نے وزیر اعظم عمران خان کو ایک خط لکھا ہے ، جس میں آئی جی مہر کو فوری طور پر ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا جس پرذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے سندھ انسپکٹر جنرل کے عہدے کے لئے تین ناموں کی سفارش کی ہے ۔

وفاقی حکومت کے ذرائع کے مطابق مرکز کی جانب سے تجویز کردہ ناموں میں ایف آئی اے کے ڈی جی واجد ضیا ، خیبر پختونخوا کے آئی جی ڈاکٹر ثناء اللہ عباسی اور بلوچستان کے سابق آئی جی معظم جاہ انصاری شامل ہیں۔

دوسری حکومت سندھ کا کہنا ہے کہ ابھی تک مرکز کی طرف سے نئے آئی جی پولیس کیلئے کوئی خط موصول نہیں ہوا ہے۔اگر وفاقی حکومت پولیس چیف کی برطرفی کا فیصلہ کرتی ہے تو معاملہ سندھ کابینہ میں زیر بحث لایا جائے گا۔

مزید پڑھیں: آئی جی سندھ کی تبدیلی اب ناگزیر ہوچکی ہے، گورنر سندھ

اپوزیشن رہنماؤں نے سندھ اسمبلی میں ایک قرارداد بھی پیش کی ہے جس میں آزادانہ اور منصفانہ طریقے سے کام نہ کرنےکا الزام لگاتے ہوئے آئی جی سندھ مشتاق مہر کو برطرف کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

Related Posts