قائد اعظم ٹرافی فرسٹ الیون، فائنل میں دفاعی چیمپئن سینٹرل پنجاب اور خیبر پختونخوا مدمقابل

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Central Punjab a step away from a fairy tale end

کراچی: حسن علی کی قیادت میں کھیلنے والی سینٹرل پنجاب کی ٹیم غیر معمولی سفر کے اختتام سے ایک قدم کی دوری پر ہے، سینٹرل پنجاب کا قائد اعظم ٹرافی 21-2020 کے فائنل میں خیبر پختونخوا سے مقابلہ ہے ، جمعہ سے شروع ہونے والا فائنل نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلا جا رہا ہے۔

‏چھ ٹیموں کے پوائنٹس ٹیبل پر سینٹرل پنجاب کی ٹیم 5 ویں راؤنڈ کے اختتام پر آخری نمبر موجود تھی اور اس نے ایک بھی کامیابی اپنے نام نہیں کی ہو ئی تھی۔

سینٹرل پنجاب کی ٹیم متاثر کن کم بیک کرتے ہوئے اگلے پانچ میچز میں سے چار میں کامیابی حاصل کی اور ایک میچ ڈرا کھیلا اس طرح اس نے پوائنٹس ٹیبل پر دوسری پوزیشن کے ساتھ فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا ، سینٹرل پنجاب کے 137 پوائنٹس ہیں ۔

‏دسویں اور آخری راؤنڈ میں سینٹرل پنجاب کو بڑے مارجن سے کامیابی درکار تھی جو اس نے سدرن پنجاب کی ٹیم کو 10 وکٹوں سے شکست دے کر حاصل کی۔

سینٹرل پنجاب نے کھیل کے چوتھے روز کے دوسرے سیشن میں فتح اپنے نام کی اور 26 پوائنٹس کے ساتھ سدرن پنجاب اور ناردرن پنجاب کی ٹیموں کو پیچھے چھوڑ دیا ۔دسویں راؤنڈ کے آغاز میں دونوں ٹیمیں بھی فائنل کی دوڑ میں شامل تھیں۔

‏فائنل میں سینٹرل پنجاب کی ٹیم بیٹنگ میں عثمان صلاح الدین محمد سعد اور سعد نسیم پر انحصار کرے گی جنہوں نے اس شعبے میں برتری حاصل کر رکھی ہے۔

تینوں بیٹسمینوں نے بالترتیب 46.88 کی اوسط سے 797 ، 35.76 کی اوسط سے 608 اور 52.27 کی اوسط سے 575 رنز بنائے ہیں ۔

ان تینوں نے تجربہ کاربیٹسمینوں کامران اکمل اور احمد شہزاد کی کمی بڑی مہارت سے پوری کی ،سینٹرل پنجاب نے فائنل میں اسی ٹیم کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔کامران اکمل مکمل صحت یاب بھی ہوچکے تھے انہیں ٹورنامنٹ کے ابتدائی راؤنڈز انجری کا سامنا کر نا پڑا۔

38 سالہ وکٹ کیپر بیٹسمین کامران اکمل نے ٹورنامنٹ کے ابتدائی تین راؤنڈ ز کی چھ اننگز میں 18.66 کی اوسط سےصرف 112 رنز بنائے تھے۔

‏عثمان صلاح الدین نے سدرن پنجاب کے خلاف 346 گیندوں پر 219 رنز کی شاندار اننگز کھیلی اور اپنی ٹیم کی طرف سے کامیابی کی بنیاد رکھی ۔ سعد نسیم کو جب سے ٹیم میں شامل کیا گیا ہے وہ عمدہ پرفارم کر رہے ہیں ۔ انہوں نے یہ رنز سات میچوں میں چار نصف سنچریوں اور ایک سنچری کی مدد سے بنائے ہیں ۔

‏حسن علی ایک مرتبہ پھر بولنگ میں اچھا کرنے کے لیے پر عزم ہوں گے وہ 38 وکٹوں کے ساتھ فاسٹ بولروں کی فہرست میں ٹاپ پر ہیں ۔ انہوں نے 8 میچز میں دو مرتبہ پانچ وکٹیں بھی لیں۔

‏ سینٹرل پنجاب کا بولنگ اٹیک دوسری ٹیموں کے مقابلے میں زیادہ موثر رہا ہے ۔ وقاص مقصود9 میچوں میں 34 وکٹیں لے چکے ہیں۔

مزید پڑھیں:فواد عالم نے اپنی شاندار پرفارمنس سے شائقین کرکٹ کے دل جیت لیے

اسپنر احمد عبداللہ صافی نے یہ ثابت کیا ہے ان میں وکٹ لینے کی صلاحیت ہے ۔ انہوں نے 9 میچز میں 33 وکٹیں حاصل کیں ۔

اگر فائنل ڈرا ہوجاتا ہے تو فاتح کا فیصلہ اس طرح ہو گا ‏ وہ ٹیم جس نے پی سی بی پلئینگ کنڈیشنز 2020 کے16.9 کے مطابق پہلی اننگز میں زیادہ پوائنٹس حاصل کیے ہوں گے۔ ‏ اگر پہلی اننگز کے پوائنٹس برابر ہوتے ہیں تو دونوں ٹیموں کو مشترکہ فاتح قرار دے دیا جائے گا۔

Related Posts