اسلام آباد میں جعلی ہاؤسنگ سوسائٹیاں بنانے کیلئے ایل او پیز جاری کیئے جانے انکشاف

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

inquiry launched against CDA officers corruption in construction materials

اسلام آباد :سی ڈی اے کی ملی بھگت سے جعلی سوسائٹی کو ایل او پیز جاری کئے جانے لگے، اسلام آباد کے دیہی علاقے میں واقع پرائیویٹ سوسائٹی کو مطلوبہ زمین پوری نا ہونے کے باوجود این او سی سے قبل ایل او پی جاری کردیئے گئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سی ڈی اے نے اس ضمن میں ایک اشتہار بھی شائع کیا ہے جس میں اعتراض کی صورت میں سی ڈی اے آفس سے رجوع کرنے کا کہا گیا،اشتہار میں درج خسرہ جات میں شامل سوسائٹی کی زمین پر قبضہ اور ملکیت ظاہر کی گئی ہے جبکہ اشتہار کے خلاف مقامی مالکان نے خسرہ جات کے جعلی اندراج کے خلاف سی ڈی اے سے رجوع بھی کیا۔

ذرائع کا دعویٰ ہے کہ نجی ہاوسنگ سوسائٹی کے مالک نے سی ڈی اے افسران کی ملی بھگت سے ایل او پی جاری کروا لیاہے،سوسائٹی کی مطلوبہ اراضی پوری کرنے کے لیئے برساتی نالے خسرہ جات ظاہر کیئے گئے۔

ذرائع کے مطابق سوسائٹی کی مطلوبہ اراضی پوری کرنے کے لیئے خسرہ جات نمبری 275, 276, 277 وغیرہ کنال سالم قابض و مالک ظاہر کیا گیاہے جبکہ مذکورہ خسرہ جات مقامی مالکان کے قبضہ میں ہیں۔

سوسائٹی کے پاس سی ڈی اے کے قوانین کے مطابق مطلوبہ اراضی پوری نہیں ہے،سی ڈی اے چیئرمین کو مذکورہ سوسائٹی کے خلاف درخواستیں بھی دی گئیں اس کے باوجود ایل او پی حاصل کرنے کے بعد اراضی کو ایک دوسری سوسائٹی کو ٹرانسفر کر دیاگیا۔

ذرائع کا کہنا ہےکہ سی ڈی اے نے بغیر تصدیق کے سوسائٹی کے مالک سے ملی بھگت سے ایل او پی جاری کی اورتاحال نجی سوسائٹی کی ایل او پی کینسل نہیں کی ہے جس کے بعد مقامی مالکان نے نیب اور ایف آئی اے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

اراضی کے مالکان نے اشتہار کے مطابق سی ڈی اے سے رابطہ کیا اور اپنا موقف پیش کیا، مقامی مالکان کا کہنا ہے کہ مشتہر کیئے گئے خسرہ جات ہماری ملکیت ہیں،سی ڈی اے چیئرمین کو اس ضمن میں درخواست بھی دی لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں:بیٹے کے تشدد کا نشانہ بننے والی خاتون نے واقعہ کی تفصیلات ایم ایم نیوز کو بتادیں

متاثرین کا کہنا ہے کہ ہماری زمین کا ایل او پی کے لیئے کاغذات میں جعلسازی سے اندراج کیا گیا، اہل علاقہ کی مشاورت سے سی ڈی اے اور نجی سوسائٹی کے خلاف ایف آئی اور نیب سے رجوع کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

Related Posts