کیڑے مارنا ہوگا مشکل؟ کیڑے مار ادویات پر ٹیکس عائد ہوگا

کالمز

zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل
zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!
(فوٹو؛ فائل)

وفاقی حکومت آج مالی سال 2025-26 کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کرنے جا رہی ہے جس میں عوام کے لیے کئی خوشخبریاں اور کئی سختیاں بیک وقت آنے والی ہیں۔

نئے مالی سال کے بجٹ میں ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے کے لیے نئی تجاویز شامل کی گئی ہیں جن کے اثرات روزمرہ زندگی سے لے کر جائیداد، گاڑی، کھاد، حتیٰ کہ یوٹیوب سے کمائی تک، ہر شعبے پر پڑیں گے۔

ذرائع کے مطابق سابقہ فاٹا علاقوں کو حاصل ٹیکس میں چھوٹ بھی ختم کی جا سکتی ہے جس سے وہاں کے کاروباری طبقے پر براہِ راست اثر پڑنے کا اندیشہ ہے۔

حکومت نے 850 سی سی تک کی مقامی گاڑیوں پر جی ایس ٹی کی شرح 12.5 فیصد سے بڑھا کر 18 فیصد کرنے کی تجویز دی ہے۔ اس اقدام سے چھوٹی گاڑیاں جو درمیانے طبقے کی پہنچ میں تھیں اب شاید خواب بن جائیں۔

نئے بجٹ میں بیکری مصنوعات، کھاد اور زرعی کیڑے مار ادویات پر بھی ٹیکس لگانے کی سفارش کی گئی ہے۔ یہ اقدام جہاں زراعت پر دباؤ بڑھائے گا وہیں روزمرہ کھانے پینے کی اشیا بھی عوام کی جیب پر بوجھ ڈالیں گی۔

ایک طرف مہنگائی کا خدشہ ہے تو دوسری جانب سگریٹ اور مشروبات پر ٹیکس میں کمی کی تجویز نے سب کو چونکا دیا ہے۔ حکومت نے سگریٹ پر ہر سال ٹیکس بڑھانے کی روایت ختم کرنے پر غور شروع کر دیا ہے جو عوامی صحت سے متعلق پالیسی پر بھی سوالات اٹھا سکتا ہے۔