کیا حکومت آئندہ بجٹ میں ریلیف فراہم پائے گی؟

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے آئندہ بجٹ 2022-23 میں مہنگائی کے مارے عوام کو ریلیف دینے کا وعدہ کیا ہے لیکن سوال یہ ہے کہ کیا حکومت ایسا کر سکتی ہے؟

وزیر خزانہ اسحاق ڈار پہلے ہی اعتراف کر چکے ہیں کہ وفاقی بجٹ 2023-24 حکومت ملک کو درپیش تمام مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے مرتب کرے گی۔

تاہم لاہور میں وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے دعویٰ کیا کہ ہم نے معیشت کو مشکل صورتحال سے نکال کر استحکام تک پہنچایا۔

وزیراعظم نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ عام آدمی تک پہنچنے کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

دوسری جانب اسحاق ڈار نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے حکام سے بات کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ معاشی صورتحال میں کوشش ہے کہ بجٹ عوام اور کاروبار دوست بنائیں۔

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام کے بارے میں بات کرتے ہوئے، اسحاق ڈار نے کہا کہ موجودہ پروگرام پر حکومت کی طرف سے بات چیت کی گئی تھی اور ہمیں اسے جاری رکھنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ”اچھی خبر یہ ہے کہ نویں جائزے کے لیے تمام اقدامات کامیابی سے مکمل ہو گئے ہیں۔”

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کا پہیہ اس وقت سست روی کا شکار ہے جس کی وجہ سے معاشی سرگرمیاں کم ہوگئی ہیں۔ تاہم انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ملک ڈیفالٹ نہیں کرے گا۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ ہماری ادائیگیاں وقت پر ہو رہی ہیں اور اس سے اندرونی اور بیرونی دشمن مایوس ہورہا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان بحران سے بچ جائے گا۔

مزید پڑھیں:کیا جہانگیر ترین نئی سیاسی جماعت بنانے جا رہے ہیں؟

انہوں نے کہا کہ ہم قرضوں کے رول اوور اور خودمختار قرضوں کی ادائیگی کے لیے بروقت اقدامات کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ حکومت 9 جون کو 2023-24 کا بجٹ پیش کرنے والی ہے۔

Related Posts