کیا بوڑھی کمزور خاتون اپنی جگہ ‘حج بدل’ کروا سکتی ہے؟

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سوال: ایک عورت جس کی عمر ستر سال سے زیادہ ہے، ان پر حج فرض ہے، وہ بیماری اور بھیڑ کی وجہ سے اپنا حج بدل کروانا چاہتی ہیں تو اس کی کیا صورت ہوگی؟

آیا وہ اپنا حج بدل کرواسکتی ہیں یا نہیں؟ مہربانی فرماکے جلد از جلد جواب عنایت فرمادیں۔

جواب: واضح رہے کہ کوئی شخص حج فرض ہونے کے بعد بڑھاپے، بیماری یا کسی عذر کی وجہ سے حج کرنے پر قادر نہ ہو اور مستقبل میں بھی اس عذر کے ختم ہونے کی امید نہ ہو تو زندگی میں اپنی طرف سے حج بدل کرواسکتا ہے، لہذا پوچھی گئی صورت میں مذکورہ عورت اگر بڑھاپے کی کمزوری کی وجہ سے سفر کرنے سے عاجز ہو اور یہ عذر ختم ہونے کی امید بھی نہ ہو تو ایسی صورت میں وہ اپنی طرف سے کسی سے حج بدل کروا سکتی ہے۔

البتہ واضح رہے کہ حج بدل کروانے کے باوجود اگر بعد میں کسی زمانہ میں یہ کمزوری ختم ہو جائے اور کوئی عجز باقی نہ رہے تو ایسی صورت میں اسے خود حج کرنا لازم ہوگا۔

Related Posts