وفاقی حکومت آج آئندہ مالی سال 2025-26 کا بجٹ پیش کرنے جا رہی ہے جس میں تنخواہ دار طبقے کی نظریں ممکنہ اضافے پر مرکوز ہیں۔
بجٹ کا کل تخمینہ 17 ہزار 600 ارب روپے سے زائد رکھا گیا ہے جبکہ سرکاری ملازمین کے لیے تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کی تجاویز پر حتمی مشاورت جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق بجٹ پیش کیے جانے سے قبل وزیر اعظم شہباز شریف کی صدارت میں ایک خصوصی اجلاس شام 4 بجے منعقد ہوگا جس میں کابینہ بجٹ مسودے کی منظوری دے گی اور سرکاری ملازمین کی تنخواہوں و پنشن سے متعلق فیصلے کو حتمی شکل دی جائے گی۔
ابتدائی رپورٹس کے مطابق حکومت کی جانب سے تنخواہوں میں 6 فیصد اضافے کی تجویز زیر غور ہے جبکہ وفاقی کابینہ کی جانب سے 10 فیصد اضافے کی بھی سفارش پیش کیے جانے کا امکان ہے۔ حتمی فیصلہ اجلاس کے بعد سامنے آئے گا۔
سرکاری ملازمین کے لیے ممکنہ تنخواہ اضافے کے ساتھ ساتھ ٹیکس میں ریلیف بھی دیا جا سکتا ہے تاہم اس کی تفصیلات بجٹ تقریر میں سامنے آئیں گی۔