راولپنڈی: دینی مدرسے کے طالبِ علم پر وحشیانہ تشدد کا انسانیت سوز واقعہ سامنے آگیا جس کے نتیجے میں نوجوان اسٹوڈنٹ کا کندھا فریکچر ہونے کا خدشہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق دینی مدرسے کے طالبِ علم پر ضلع راولپنڈی کی تحصیل ٹیکسلا میں انسانیت سوز تشدد کیا گیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ طالبِ علم کو چھٹی کرنے پر ساتھی طلبہ کی مدد سے قابو کرکے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
اہلیہ کا قتل، شاہنواز نے منشیات استعمال کرنیکا اعتراف کرلیا
معلم کے بدترین تشدد سے بچے لہو لہان ہو گئے
ٹیکسلا پولیس کا کہنا ہے کہ تشدد کے نتیجے میں طالبِ علم عبدالوہاب کا بایاں کندھا فریکچر ہونے کا خدشہ ہے۔ جسم کے مختلف حصوں پر زخموں کے نشانات ہیں۔ مدعی مقدمہ کا دعویٰ ہے کہ 140 ڈنڈے مارے گئے۔
پولیس نے زخمی طالبِ علم عبدالوہاب کی درخواست پر واقعے کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان کی گرفتاری کیلئے کارروائی کی جارہی ہے۔ واقعے کی تفتیش کا آغاز کردیا گیا ہے۔ ملزمان تاحال گرفتار نہ ہوسکے۔
خیال رہے کہ حالیہ دنوں میں راولپنڈی کے دینی مدرسوں میں طلبہ سے تشدد کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔ مدارس میں زیرِ تعلیم طلبہ کے بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ پر سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔
قبل ازیں تھانہ ریس کورس کے علاقے میں واقع مدرسے کے معلم کی جانب سے پڑھنے کے لئے آنے والے معصوم کمسن بچوں پر بد ترین تشدد کیا گیا، جس کے باعث بچے لہو لہان ہوگئے۔
سبحان اور ابراہیم قاری ماجد کے پاس بلال مسجد ڈھوک بنارس میں پڑھنے جاتے تھے، والد فیصل کا 3 روز قبل کہنا تھا کہ وہ صبح 7 بجے بچو کو پڑھنے کے لئے چھوڑ جاتا اور 4 بجے نوکری سے واپس آتے ہوئے مدر سے سے واپس لیتا تھا۔