پاکستان ہر سال چھاتی کے کینسر کے باعث 45 ہزار خواتین کھودیتا ہے۔ماہرین

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان ہر سال چھاتی کے کینسر کے باعث 45 ہزار خواتین کھودیتا ہے۔ماہرین
پاکستان ہر سال چھاتی کے کینسر کے باعث 45 ہزار خواتین کھودیتا ہے۔ماہرین

کراچی: طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ وطنِ عزیز پاکستان میں ہر سال چھاتی کے کینسر کے باعث 45 ہزار خواتین زندگی کی بازی ہار جاتی ہیں۔ 

تفصیلات کے مطابق  سندھ انسٹیٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن (ایس آئی یو ٹی) میں شعبہ کینسر کے ماہرین نے حنیفہ سلیمان داؤد آڈیٹوریم میں چھاتی کے کینسر کی آگہی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خواتین میں چھاتی کا کینسر بڑھ رہا ہے۔ 

 چھاتی کا کینسر دنیا میں خواتین کا سب سے عام کینسر ہے اور جنوبی ایشیاء میں چھاتی کے کینسر کی شرح سب سے زیادہ پاکستان میں ہے جبکہ کینسر سے متاثرہ افراد تشخیص اور علاج میں دیر کردیتے ہیں۔

عموماً چھاتی کے کینسر کے علاج کے اخراجات برداشت کرنا عام آدمی کی دسترس سے باہر ہوتا ہے جبکہ ایس آئی یو ٹی چھاتی کے کینسر کے مریضوں کو اعلیٰ معیاری علاج بالکل مفت فراہم کرتا ہے جہاں آنے والی خواتین کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ 

اِس حوالے سے ماہرین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ملک میں ہر سال تقریباً 90،000 کیسزکی تشخیص کی جاتی ہےاور ان میں سے نصف تعداد یعنی 45 ہزار خواتین زندگی کی بازی ہار جاتی ہیں جس کی وجہ آگہی کی کمی ہے۔ 

خطاب کے دوران ماہرین کا کہنا تھا کہ خواتین کا بروقت تشخیص و علاج کےلئے نہ آنا بہت بڑا مسئلہ ہے۔ ہمارے ملک میں9 میں سے 1 خاتون کو چھاتی کا کینسر لاحق ہو سکتا ہے جبکہ 2017ء سے اب تک ایس آئی یو ٹی میں 500 خواتین کا علاج ہوا۔

علاج کرانے والی اکثر خواتین کی عمریں 30 سے 50 سال کے درمیان تھیں۔ ایس آئی یو ٹی میں چھاتی کا آنکولوجی کلینک پیر کے روز حنیفہ داؤد آنکولوجی سینٹر کی پہلی منزل پر منعقد ہوتا ہے، کلینک میں مرض سے متعلق تمام ماہرین ہوتے ہیں۔

ہسپتال میں مریض کو چھاتی کے کینسر کا علاج ایک ہی چھت تلے مہیا کیا جاتا ہے جس میں تشخیص، سرجری، کیموتھراپی اور تابکاری تھراپی بھی شامل ہیں۔ خواتین کو چھاتی میں ظاہر ہونے والی علامات پر وقت ضائع کیے بغیر اسکریننگ کرانی چاہئے۔ 

تقریب سے خطاب کرنے والے ماہرین میں شعبہ کینسر کی بریسٹ سرجن ڈاکٹر بشریٰ شیرازی، میڈیکل آنکالوجسٹ ڈاکٹر نرجس مظفر ، ڈاکٹر عظمیٰ ملک (ریڈی ایشن آنکالوجسٹ) ، ڈاکٹر ثناء ثاقب (ریڈیولاجسٹ) ، ڈاکٹر شہیرہ شکیل (ہسٹوپیتھولوجسٹ ) اور رابعہ بصری (ماہرغذائیت) شامل تھیں۔تقریب فیس بک پر براہِ راست نشر کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: بریسٹ کینسر سے لاپرواہی جان لیواثابت ہو سکتی ہے، ریما عمران

Related Posts