بالی ووڈ اداکارہ فاطمہ ثنا شیخ نے انڈین فلم انڈسٹری میں کاسٹنگ کاوچ کے حوالے سے اپنا تجربہ بیان کیا ہے۔
ایک حالیہ انٹرویو میں اداکارہ فاطمہ ثنا نے اپنے کریئر کے آغاز میں بھارت کی سائوتھ انڈین فلم انڈسٹری میں کام کے بدلے جنسی استحصال یا کاسٹنگ کاؤچ سے متعلق انکشافات کیے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ انہیں ایک کاسٹنگ ایجنٹ نے فلم میں کام کی پیشکش کے لیے فون کیا اور اس دوران وہ مسلسل اشتعال انگیز جملے کہتا رہا جسے وہ نظر انداز کرتی رہیں۔
فاطمہ ثنا کا کہنا تھا کہ بعد میں اس کا میسج آیا کہ آپ سب کچھ کرنے کو تیار ہیں نا۔ جس پر میں نے کہا کہ ہاں میں اپنے کردار کے لیے محنت کروں گی اور وہ سب کروں گی جو فلم کے کردار کے لیے ضروری ہوگا۔
فاطمہ ثنا کا یہ بھی کہنا تھا کہ سب لوگ ایسے نہیں ہوتے، ہاں استحصال ضرور ہوتا ہے جو نہیں ہونا چاہیے۔خیال رہے کہ بالی ووڈ میں کاسٹنگ کاؤچ ایک ایسی حقیقت بن چکی ہے جس پر متعدد ایکٹرز اور ایکٹریسز نے گفتگو کی ہے۔
بالی ووڈ میں کاسٹنگ کاؤچ پر مزید بیانات
معروف اداکارہ کنگنا رناوت نے کئی بار کاسٹنگ کاؤچ کے بارے میں بات کی ہے، خاص طور پر 2017 میں ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ یہ ایک کھلا راز ہے کہ بہت سے لوگ کاسٹنگ کاؤچ کا شکار ہوجاتے ہیں۔
اپنے ایک بیان میں سال 2020 میں ایک تقریب کے دوران اداکارہ راکول پریت سنگھ نے کہا کہ ہمیں کاسٹنگ کاؤچ جیسے مسئلے پر کھل کر گفتگو کرنی چاہئے تاکہ نئے آنے والوں کو مدد مل سکے۔
اداکارہ ودیا بالن نے آج سے 4سال قبل 2021 میں کہا کہ کاسٹنگ کاؤچ کے بارے میں بات کرنا ضروری ہے تاکہ اس کے خلاف آواز اٹھائی جاسکے۔ اسی طرح دیگر متعدد اداکار اور اداکارائیں بھی کاسٹنگ کاؤچ پر گفتگو کرچکے ہیں۔