متحدہ عرب امارات میں جمعرات کو مبینہ طور پر اغوا کیے جانے والے یہودی رِبی (مذہبی پیشوا) کی لاش مل گئی۔ اس کا تعلق اسرائیل سے تھا۔
اسرائیلی حکومت نے دعوٰی کیا ہے کہ زوی کوگن کو یہودیوں سے منافرت (اینٹی سیمیٹزم) کی بنیاد پر اغوا کرکے موت کے گھاٹ اتارا گیا۔
اسرائیلی مولدوون ربی تین دن قبل لاپتا ہوگیا تھا۔ یہ ربی متحدہ عرب امارات میں آرتھوڈوکس یہودی گروپ چیبیڈ سے وابستہ تھا اور یہودی مذہب کی تعلیمات کے مطابق یہودی ذبیحہ گوشت فروخت کرنے والی رِمان مارکیٹ چلاتا تھا۔
اسرائیلی وزیرِاعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکومت اس واقعے کے حقیقی ذمہ داروں کو ہر صورت کیفرِ کردار تک پہنچائے گی۔
اسرائیلی صدر آئزک ہرزوگ نے قتل کی مذمت کرتے ہوئے زوی کوگن کی لاش کا سراغ لگانے اور اسرائیلی حکومت کو مطلع کرنے پر شکریہ ادا کیا۔
متحدہ عرب امارات کے سرکاری خبر رساں ادارے نے اتوار کی صبح زوی کوگن کے لاپتا ہونے کی اطلاع دی تھی تاہم یہ نہیں بتایا تھا کہ وہ اسرائیل کا باشندہ ہے اور حوالے کے طور پر صرف یہ بتایا گیا کہ وہ مولدوون ہے۔ یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ 28 سالہ ربی کی لاش کہاں ملی۔
واضح رہے کہ مقتول یہودی پیشوا اسرائیلی فوج میں بھی شامل تھا اور اسرائیلی فوج کی جعفاتی بریگیڈ میں ریزرو فوجی کی حیثیت سے خدمات انجام دیتا تھا۔