کوئٹہ میں کالے یرقان نے ڈیرے ڈال دئیے ، مرض کا تناسب 8 فیصد ہوگیا۔رپورٹ

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کوئٹہ میں کالے یرقان نے ڈیرے ڈال دئیے ، مرض کا تناسب 8 فیصد ہوگیا۔رپورٹ
کوئٹہ میں کالے یرقان نے ڈیرے ڈال دئیے ، مرض کا تناسب 8 فیصد ہوگیا۔رپورٹ

ایک طبی رپورٹ کے مطابق  کالے یرقان کا موذی مرض بلوچستان کے دارالحکومت  کوئٹہ کے شہریوں میں   8 فیصد تک سرایت کرچکا ہے۔

کالا یرقان سینٹر کوئٹہ  کے مطابق آبادی کے لحاظ سے 8 فیصد افراد میں کالے یرقان کی موجودگی خطرناک ہے اور صوبہ بلوچستان کے شہر جعفر آباد اور نصیر آباد کے بعد یہ مرض کوئٹہ میں سب سے زیادہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: داتا کی نگری میں آئس کے نشے نے انٹر کے نوجوان کی جان لے لی

کالے یرقان سے بچاؤ کے لیے 28 کالا یرقان سینٹرز میں الرٹ جاری کردیا گیا ہے جبکہ مریض ادویات کے حصول اور علاج کی غرض سے طبی سینٹرز کا رُخ کر رہے ہیں۔

موسیٰ خیل، لورا لائی، صحبت پور اور سبی میں بھی کالے یرقان کے مریض بڑھ رہے ہیں جسے تشویشناک قرار دیا جارہا ہے۔ ماہرین کے مطابق کالے یرقان سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر ضروری ہیں۔

واضح رہے کہ بین الاقوامی  ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ایک سروے کے مطابق اس وقت پوری دنیا میں تقریباً 257 ملین انسان ہیپاٹائٹس بی یعنی کالے یرقان  کا شکار ہیں۔ چند برس قبل  یرقان کی وجہ سےایک سال میں 887000 انسان موت کے منہ میں چلے گئے جبکہ وطن عزیز پاکستان میں  تقریباً 8 ملین لوگ اس وقت اس مہلک مرض سے متاثر ہیں جوملک کی مجموعی آبادی کا 4 فیصد ہیں۔

مزید پڑھیں: کانگو اور نیگلیریا کے باعث روشنیوں کے شہر کراچی میں دو مریض چل بسے

Related Posts