ہماری کہکشاں میں اربوں یتیم سیاروں کی موجودگی کا انکشاف، نئی بحث چھڑ گئی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ہماری کہکشاں میں اربوں یتیم سیاروں کی موجودگی کا انکشاف، نئی بحث چھڑ گئی
ہماری کہکشاں میں اربوں یتیم سیاروں کی موجودگی کا انکشاف، نئی بحث چھڑ گئی

حالیہ سائنسی تحقیق کے دوران ہماری کہکشاں ملکی وے میں اربوں یتیم سیاروں کی موجودگی کے انکشاف نے علمِ فلکیات کے شائقین اور فلکیات دانوں کے مابین ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق یتیم سیاروں سے مراد ایسے سیارے ہیں جو کسی سورج یا ستارے کے گرد گردش کرنے کی بجائے خلائے بسیط میں آزادانہ حرکت کرتے ہوئے نظر آتے ہیں جن سے بسا اوقات بعض دیگر سیاروں یا دیگر فلکیاتی اجسام کے ٹکرانے کا بھی خطرہ ہوسکتا ہے۔

خلاء میں اپنی مرضی سے ایک جگہ سے دوسری جگہ حرکت کرنے والے یہ سیارے نظامِ شمسی کی حدودوقیود سے آزاد ہوتے ہیں تاہم اب تک کسی یتیم سیارے کو ایک کہکشاں سے دوسری کہکشاں تک حرکت کرتے ہوئے نہیں دیکھا گیا۔ اوہایو اسٹیٹ یونیورسٹی کے محققین کے مطابق ملکی وے میں یتیم سیاروں کی تعداد 4 کھرب کے لگ بھگ ہے۔

سن 2025ء میں امریکی خلائی تحقیقاتی ادارہ (ناسا) اپنی نینسی گریس رومن خلائی دور بین کو خلاء میں بھیجنے کی خواہش رکتا ہے جس کا مقصد خلائی تحقیق کے ایک نئے دور کا آغاز ہے۔ رومن دور بین دیگر ستاروں کے آس پاس زندگی تلاش کرنے کے ساتھ ساتھ یتیم سیاروں پر بھی تحقیق کرے گی۔ 

یاد رہے کہ  ہماری کہکشاں ملکی وے میں کم و بیش 10 کھرب ستارے موجود ہیں جن میں سے سب سے زیادہ یعنی 24 ہزار کلومیٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے حرکت کرنے والا ستارہ اِس سے قبل  دریافت کر لیا گیا۔

 ایس 4714 کے نام سے حال ہی میں ایک ستارہ دریافت کیا گیا جو سگیٹیرئیس اے کے گرد گھوم رہا ہے۔ سگیٹیرئیس اے ملکی وے میں موجود ایک بہت بڑا بلیک ہول ہے۔

مزید پڑھیں: ملکی وے میں 24 ہزار کلومیٹر فی سیکنڈ کی رفتار رکھنے والا ستارہ دریافت

Related Posts