اسلام آباد: احتساب عدالت کی جانب سے آصف زرداری کی درخواست مسترد ہونے پر ان کے صاحبزادے اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹوکی جانب سےسخت ردعمل دیاگیا۔
آصف زرداری کو جیل سےاسپتال منتقل کرنے کی درخواست مسترد کئے جانے پر بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سرکاری ڈاکٹروں نے آصف زرداری کی صحت سے متعلق متعدد رپورٹس دیں، جن میں آصف زرداری کوجیل میں طبی سہولیات اور اسپتال منتقل کرنے کی سفارشات موجود ہیں۔
that he should be provided with medical facilities in prison & shifted to hospital for investigation/ treatment he has been denied his fundamental rights. Not only has he not been taken to hospital he has still not been provided with a fridge to keep his insuline & medicine. 2/3
— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) October 15, 2019
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اپنے ٹویٹر پیغام میں الزام عائد کیا ہے کہ ریاست میرے والد کی گرتی صحت کو میری پارٹی پر دباؤ بڑھانے کے لئے استعمال کر رہی ہے، اگست سے کسی بھی چیز میں مجرم قرار دیے بغیر آصف زرداری قید میں ہیں جبکہ انہیں اب بھی طبی علاج کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ صدر زرداری کو طبی سہولیات نہ دے کر بنیادی انسانی حق سے ان کو محروم کیا جا رہا ہے۔ انہیں اسپتال نہیں لے جایا گیا بلکہ فریج تک مہیا نہیں کیا گیا کہ وہ اپنی انسولین اور دیگر دوائیں رکھ سکیں۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ اگر ان کے والد کو کچھ ہوا تو اس کی ذمہ داری پاکستان تحریک انصاف ہوگی، ساتھ ہی انہوں نے زور دیا کہ وہ جمہوری سیاست اور اپنے اصولوں پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
دوسری جانب بختاور بھٹو نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ ‘آصف زرداری کو اگست میں راتوں رات جیل سے ہسپتال منتقل کیا گیا تھا اور اب اکتوبر! میں دل کے مریض کو زندگی کا حق دینے سے انکار کیا جارہا،ساتھ ہی انہوں نے سوال کیا کہ ‘یہ کس طرح منصفانہ ہے؟ کیونکہ وہ ایک سابق سویلین صدر تھے؟
Pres @AAliZardari was shifted overnight from jail to hospital in August. Now October! Right to life being denied for cardiac patient. How is this justified? Cuz he is a former civilian president?! Criminal neglect with intent to harm under this fascist dictatorship.
— Bakhtawar B-Zardari (@BakhtawarBZ) October 15, 2019