بلاول بھٹو زرداری نے معاشی مسائل سے نکلنے کیلئے نفرت کی سیاست چھوڑنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں نئے اندازِ سیاست کو اپنانا ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق اپر دیر میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اگر معاشی و سماجی مسائل اور مشکلات سے نکلنا ہے تو تقسیم اور نفرت کی سیاست چھوڑنا ہوگی، نئے اندازِ سیاست سے مہنگائی اور دہشت گردی کا مقابلہ کیاجاسکتا ہے۔
بزرگوں اور بچوں کی سوچ میں فرق ہوتا ہے، مولانا فضل الرحمن کا بلاول پر طنز
خطاب کے دوران چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مہنگائی تاریخی بلند سطح پر ہے، غربت اور بے روزگاری بڑھ رہی ہے، نگران حکومت کو عوامی مشکلات کا احساس نہیں، میرے ملک کے عوام بے حد دکھ اور تکلیف میں ہیں۔ بزرگ سیاست دانوں کے ارادے نہیں جانتا۔
بلاول نے الیکشن کی ذمہ داری چیف جسٹس پر ڈال دی
سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ بزرگ سیاست دانوں کی نفرت اور تقسیم کی سیاست کے باعث میری قوم کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ اصل مسئلہ ہمارے سیاست دانوں کی آپس کی لڑائی، انا اور فرسودہ سیاست ہے۔ ذاتی مخالفت کو ذاتی دشمنی کی سطح تک لے جایا جاچکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اختلافِ رائے سب کا حق ہے تاہم پاکستان، بالخصوص پنجاب کی سیاست کا محور ہی ”یا تو میں کھیلوں گا یا کسی کو نہیں کھیلنے دوں گا“ پر رکھا گیا ہے۔ پی ڈی ایم بنی تو ہم نے معاشی، خارجہ محاذ اور سیاسی و آئینی بحران کا سامنا کرنے کیلئے اتحاد کا عزم کیا تھا۔