ہیرامنڈی میں کون کون سی اہم چیزیں ہونی چاہیے تھیں جو نہیں ہیں؟

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Bhansali’s ‘Heeramandi’: A puzzle with many pieces missing

اپنی جمالیاتی ہدایت کاری کے لیے مشہور بالی ووڈ ہدایت کار سنجے لیلا بھنسالی نے اپنی نیٹ فلکس سیریز کا آغاز ستاروں سے سجی ’ہیرامنڈی‘ سے کیا۔

ستاروں سے بھری کاسٹ اور کثیر بجٹ کے باوجودسنجے لیلابھنسالی کی ہیرامنڈی بالکل ایک پہیلی کی طرح ہے جس میں بہت سے ٹکڑوں کی کمی ہے۔

سامعین اردو میں املا کی کچھ بہت بنیادی غلطیاں دیکھ سکتے ہیں، عوامی جائزوں میں بہت سے صارفین کا خیال ہے کہ سیریز بنانے والوں کو لاہور، مسلمانوں اور خاص طور پر ’اردو‘ زبان پر کچھ تحقیق کرنی چاہیے تھی۔ مثال کے طور پر ایک مسلمان عورت کے مرنے پر اس کا سر ڈھانپ دیا جاتا ہے اور اسے قبرستان لے جایا جاتا ہے، لجو کے ساتھ ایسا نہیں تھا۔

عالم زیب (عرف عالم) کا کردار جو سب سے اہم تھا اس کردار کے ساتھ انصاف نہیں کر سکا۔ پوری سیریز میں، عالم بے تاثر تھا۔

عالم زیب نے شو کو بہت خوبصورتی سے برباد کیا، کبھی اقربا پروری (عالم کا کردار ادا کرنے والی اداکارہ سنجے لیلا بھنسالی کی حقیقی بھانجی ہے) نے اجتماعی کوششوں کو برباد کیا۔

شان و شوکت پر بہت زیادہ توجہ لیکن شہر کے پس منظر اور حقیقت پر تحقیق کا فقدان۔ مختصراً، چند سین اچھے ہیں، ورنہ سیریز بورنگ ہے۔

Heeramandi

کہانی کا اخلاقی سبق یہ ہے کہ کبھی بھی دوسرے ممالک کے تاریخی مقامات پر فلمیں یا شوز بنانے کی کوشش نہ کریں، خاص طور پر ہوم ورک کے بغیر۔

اس کے علاوہ سنجے لیلا بھنسالی نے سب کچھ پیچھے چھوڑ دیا۔ پلاٹ، اداکارہ، کہانی، کپڑے اور زیورات، اور سیٹ کچھ بھی حقیقت کے قریب نہیں ہے۔

Related Posts