آسمان پر سب سے زیادہ روشن ستارہ بیٹلجوس کہلاتا ہے جس نے ماہرینِ فلکیات سے اٹکھیلیاں کرتے ہوئے انہیں کچھ عرصے سے ورطۂ حیرت میں مبتلا کر رکھا تھا، تاہم موجودہ تحقیقات کے نتائج سے اس ستارے کے بارے میں افواہیں دم توڑ گئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ برس سن 2019ء کے آخری مہینوں کے دوران آسمان پر سب سے زیادہ روشن نظر آنے والے ستارے بیٹل جوس نے اچانک اپنی روشنی کم کی جس سے ماہرینِ فلکیات اس پر قیاس آرائیاں کرنے لگے۔
ماہرینِ فلکیات کے مطابق جب کوئی ستارہ اپنی عمر کے آخری حصے میں پہنچتا ہے تو عام طور پر اس کی روشنی کم ہوجاتی ہے جس کے بعد وہ اچانک ایک زوردار دھماکے سے پھٹ جاتا ہے۔
گزشتہ تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ ایک ستارے کے پھٹنے سے اتنی زیادہ آواز پیدا ہوتی ہے جو زمین پر موجود ہر انسان کے کان کے پردے پھاڑ دینے کے لیے کافی ہے، بلکہ اس سے زمین مکمل طور پر فنا بھی ہوسکتی ہے۔
خوش قسمتی کی بات یہ ہے کہ بیٹلجوس سمیت موجودہ دور میں پھٹنے کے قریب تمام تر ستارے ہم سے اتنے فاصلے پر واقع ہیں کہ ان کی آواز اتنی شدّت سے ہم تک نہیں پہنچتی اور ہمارا سیارہ زمین مکمل طور پر ایسی آوازوں سے محفوظ ہے۔
بیٹلجوس کے بارے میں بھی ماہرینِ فلکیات نے اندازہ لگایا کہ یہ ستارہ اچانک ایک زوردار دھماکے سے پھٹ جائے گا اور اپنی آخری منزل یعنی نیوٹران اسٹار یا بلیک ہول میں تبدیل ہوجائے گا۔
تاہم بیٹلجوس نے اُس وقت ماہرینِ فلکیات کو حیران کردیا جب رواں سال فروری کے آخری دنوں میں بیٹلجوس نے اپنی روشنی دوبارہ بحال کرنا شروع کردی، جس سے اس کے پھٹ کر ختم ہونے کے حوالے سے افواہیں دم توڑ گئیں۔
One of the brightest stars in the sky Suddenly faded in late 2019, startling astronomers and prompting speculation that the star was about to explode. But by the end of February, Betelgeuse had started to brighten again, quashing rumors of its demise. https://t.co/zyNQmV9u1O
— Science News (@ScienceNews) March 18, 2020