بے نظیر بھٹو قتل کیس کے ملزمان کی اپیلوں سے سماعت 24 مارچ کو ہوگی

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Benazir Bhutto's murder case will be heard on March 24

راولپنڈی :عدالت عالیہ راولپنڈی بنچ کے جسٹس صداقت علی خان اور جسٹس چوہدری عبدالعزیز پر مشتمل اسپیشل ڈویژن بنچ نے سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو قتل کیس میں سزا پانے والے دونوں پولیس افسران اور بری ہونے والے پانچوں ملزمان کے خلاف3الگ الگ اپیلوں کی سماعت 24مارچ تک ملتوی کر دی ہے ۔

پاکستان پیپلز پارٹی نے 10سال بعدباضابطہ فریق بنتے ہوئے سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو قتل کیس میں انسداد دہشت گردی کی عدالت کے فیصلے کو عدالت عالیہ راولپنڈی بنچ میں چیلنج کر دیا ہے اس ضمن میں سابق صدر پرویز مشرف کے علاوہ مقدمہ میں سزا پانے والے دونوں پولیس افسران اور بری ہونے والے پانچوں ملزمان کے خلاف3الگ الگ اپیلیں دائر کی گئی ہیں ۔

جن میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پرویز مشرف کی حد تک کیس کو الگ کرنا انصاف کے تقاضوں کے منافی ہے،جبکہ دونوں پولیس افسران کو مقدمہ کی دیگر دفعات کے تحت کوئی سزا نہیں دی گئی جو قانونا غلط ہے اسی طرح جن 5ملزمان کو بری کیا گیا انہیں سزائے موت ہونی چاہئے تھی ۔

عدالت میں یہ اپیلیں پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین و بے نظیر بھٹو کے شوہر سابق صدر آصف علی زرداری کی جانب سے ان کے وکلا سابق چیئر مین سینٹ نیئر بخاری ایڈووکیٹ اور سابق گورنر پنجاب سردار لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ نے نیب آر ڈی نینس 1997کی دفعہ25اے کے تحت دائر کی ہیں ۔

جن میں سابق صدر پرویز مشرف، سابق سی اپی او راولپنڈی سعود عزیز،سابق ایس پی راول ڈویژن خرم شہزا د کے علاوہ رفاقت حسین، حسنین گل، شیر زمان اور رشید احمدترابی کو فریق بناتے ہوئے استدعا کی گئی ہے کہ تمام ملزمان کو جرم کے لحاظ سے سزائیں دی جائیں ۔

گزشتہ روز سماعت کے موقع پر آصف زرداری کے وکیل سردار لطیف کھوسہ موجود تھے اس موقع پر عدالت نے بری ہونے والے ملزمان پرویز مشرف، اعتزاز، رفاقت، حسنین، شیر زمان، عبدالرشید کو عدالت طلب کر لیا۔

مزید پڑھیں:سابق صدر پرویز مشرف کی سزا معطلی کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا

دریں اثنا عدالت پیشی کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لطیف کھوسہ نے کہا کہ بے نظیر قتل ایک منظم سازش تھا بے نظیر کاَقتل پاکستان کو ترقی کی راہ سے ہٹانا تھا ذوالفقار علی بھٹو کے قتل کا ریفرنس سپریم کورٹ میں ہے اس پر بھی سماعت ہونی چاہئے ۔

ہمارے پاس پرویز مشرف کے خلاف شواہد موجود ہیں ان کو عدالت سے سزا دلوائیں گے یاد رہے کہ انسداد دہشت گردی راولپنڈی کی خصوصی عدالت نمبر1کے جج محمد اصغر خان نے گزشتہ ماہ 31اگست کوبے نظیر قتل کیس کے فیصلے میں سابق صدر پرویز مشرف کی حد تک کیس کو فیصلے سے الگ کرتے ہوئے ان کے دائمی وارنٹ گرفتای جاری کئے تھے اور ان کی جائیداد قرق کرنے کا حکم دیا تھا جبکہ 2سابق پولیس افسران کو 17,17سال قید اور 10لاکھ روپے فی کس جرمانے کی سزا سنانے کے ساتھ دیگر5ملزمان کو بری کر دیا تھا۔

Related Posts