راولپنڈی :عدالت عالیہ راولپنڈی بنچ کے جسٹس صداقت علی خان اور جسٹس چوہدری عبدالعزیز پر مشتمل اسپیشل ڈویژن بنچ نے سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو قتل کیس میں سزا پانے والے دونوں پولیس افسران اور بری ہونے والے پانچوں ملزمان کے خلاف3الگ الگ اپیلوں کی سماعت 24مارچ تک ملتوی کر دی ہے ۔
پاکستان پیپلز پارٹی نے 10سال بعدباضابطہ فریق بنتے ہوئے سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو قتل کیس میں انسداد دہشت گردی کی عدالت کے فیصلے کو عدالت عالیہ راولپنڈی بنچ میں چیلنج کر دیا ہے اس ضمن میں سابق صدر پرویز مشرف کے علاوہ مقدمہ میں سزا پانے والے دونوں پولیس افسران اور بری ہونے والے پانچوں ملزمان کے خلاف3الگ الگ اپیلیں دائر کی گئی ہیں ۔
جن میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پرویز مشرف کی حد تک کیس کو الگ کرنا انصاف کے تقاضوں کے منافی ہے،جبکہ دونوں پولیس افسران کو مقدمہ کی دیگر دفعات کے تحت کوئی سزا نہیں دی گئی جو قانونا غلط ہے اسی طرح جن 5ملزمان کو بری کیا گیا انہیں سزائے موت ہونی چاہئے تھی ۔
عدالت میں یہ اپیلیں پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین و بے نظیر بھٹو کے شوہر سابق صدر آصف علی زرداری کی جانب سے ان کے وکلا سابق چیئر مین سینٹ نیئر بخاری ایڈووکیٹ اور سابق گورنر پنجاب سردار لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ نے نیب آر ڈی نینس 1997کی دفعہ25اے کے تحت دائر کی ہیں ۔
جن میں سابق صدر پرویز مشرف، سابق سی اپی او راولپنڈی سعود عزیز،سابق ایس پی راول ڈویژن خرم شہزا د کے علاوہ رفاقت حسین، حسنین گل، شیر زمان اور رشید احمدترابی کو فریق بناتے ہوئے استدعا کی گئی ہے کہ تمام ملزمان کو جرم کے لحاظ سے سزائیں دی جائیں ۔
گزشتہ روز سماعت کے موقع پر آصف زرداری کے وکیل سردار لطیف کھوسہ موجود تھے اس موقع پر عدالت نے بری ہونے والے ملزمان پرویز مشرف، اعتزاز، رفاقت، حسنین، شیر زمان، عبدالرشید کو عدالت طلب کر لیا۔
مزید پڑھیں:سابق صدر پرویز مشرف کی سزا معطلی کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا