اسلام آباد میں تنخواہیں نہ ملنے پر خواتین اساتذہ حکومت کے خلاف سراپا احتجاج

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسلام آباد میں تنخواہیں نہ ملنے پر خواتین اساتذہ حکومت کے خلاف سراپا احتجاج
اسلام آباد میں تنخواہیں نہ ملنے پر خواتین اساتذہ حکومت کے خلاف سراپا احتجاج

اسلام آباد میں تنخواہیں نہ ملنے پر بیسک ایجوکیشن کمیونٹی اسکولز کی خواتین اساتذہ اپنے حقوق حاصل کرنے کے لیے حکومت کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں۔

حکومت کے خلاف سراپا احتجاج اساتذہ کے مطابق 1995ء سے ملک بھر کے 137 اضلاع میں 7 لاکھ سے زائد طلبہ و طالبات کو زیورِ تعلیم سے آراستہ کرنے والی ٹیچرز کو تنخواہیں ملنا بند ہو گئی ہیں۔

سراپا احتجاج اساتذہ کے مطابق 11908 اساتذہ میں سے تقریباً 70 فیصد خواتین اساتذہ شامل ہیں جو ملک کے دور اُفتادہ علاقوں میں عوام کو تعلیم دے رہی ہیں جبکہ لیبر لاء کے مطابق مزدور کی کم از کم اجرت 20 ہزار ہوتی ہے۔

خواتین اساتذہ کے مطابق اساتذہ کو لیبر لاء قوانین کے برخلاف 8000 روپے تنخواہ دی جاتی ہے جو کئی ماہ کے بعد ملتی تھی، تاہم اب وہ بھی ملنا بند ہو گئی ہے جس سے گھروں میں فاقے ہونا شروع ہو گئے ہیں۔

اساتذہ کے مطابق وزیر اعظم نے وعدہ کیا تھا کہ اقتدار ملتے ہی بیسک ٹیچرز کو مستقل کیا جائے گا۔ بیکس (بیسک ایجوکیشن کمیونٹی اسکول) کی تیچرز پر پابندی ختم کرکے انہیں مستقل کیا جائے۔

وزیر اعظم کو وعدہ یاد دلاتے ہوئے ٹیچرز نے کہا ہے کہ آخری ٹیچر کی ریگولرائزیشن تک دھرنا جاری رکھیں گے۔ اگر بیکس ٹیچرز کو ریگولرائز نہ کیا گیا تو تمام تر ذمہ داری متعلقہ محکمے پر عائد ہوگی۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل  سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے معطل افسران و ملازمین کی چوری اور سینہ زوری عروج پرپہنچ گئی، کرپشن کے الزام میں معطل ہونے والے 28افسران نے دیگر عملے کے ساتھ اے ڈی جی کا گھیراؤ کر لیا۔ 

سپریم کورٹ آف پاکستان کے بدعنوان افسران کو ہٹانے کے حکم پر عمل کرتے ہوئے سندھ حکومت کے محکمہ ہاؤسنگ  اینڈ ٹاون نے28 افسران کو مارچ میں بدعنوانی کے الزام میں معطل کردیا تھا۔ 

مزید پڑھیں: کرپشن کے الزام میں معطل افسران کا شدید احتجاج

Related Posts