سعودی عرب میں پہاڑی سلسلے مختلف نوعیت کی دلکشی لئے ہوئے ہیں۔ سعودی عرب کے مختلف علاقوں اور گورنریوں میں موجود پہاڑ منفرد طرز کے ارضیاتی مظاہر پیش کرتے ہیں۔ دلکشی اور انفرادیت لئے یہ پہاڑ مملکت میں پہاڑوں کی سیاحت کو ترقی دے رہے ہیں۔
11 دسمبر کو انٹرنیشل ماؤنٹین ڈے کی مناسبت سے سعودی عرب نے زندگی میں پہاڑوں کی اہمیت کے متعلق شعور بیدار کرنے اور پہاڑوں کے کردار کو اجاگر کرنے کیلئے اقدامات کئے۔
اس حوالے سے سعودی عرب کے خوبصورت پہاڑیوں کی تصاویر جاری کی گئیں۔
یاد رہے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے انٹرنیشنل ماؤنٹین ڈے منانے کا آغاز 2003 میں کیا تھا۔ اس دن کو منانے کا مقصد پہاڑی ترقی کے مواقع اور رکاوٹوں پر روشنی ڈالنا، معاشرے کو آگاہی دینا کہ پہاڑوں پر مشتمل ماحول کس چیز کی نمائندگی کرتا ہے، پہاڑوں سے متعلق مسائل سے آگاہی فراہم کرنا ہے۔
سعودی عرب نے بھی پہاڑوں سے متعلق سیاحت کے شعبے میں بڑی ترقی کی ہے۔ پہاڑی مقامات پر تفریحی ریزورٹس قائم کئے گئے ہیں جہاں دنیا بھر سے سیاح آتے ہیں اور قدرت کے نظاروں سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ سعودی عرب میں بہت سے آثار قدیمہ اور تاریخی یادگاریں موجود ہیں۔
بادشاہی پہاڑوں کی دیکھ بھال اور ہر سطح پر اس کی اعلیٰ حیثیت میں بین الاقوامی برادری کے ساتھ مقابلہ کرتی ہے، پہاڑوں کی پائیدار ترقی کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے سائنسی اور سماجی تقریبات منعقد کر کے، اس کے بین الاقوامی دن کے موقع پر، سیاحتی سرگرمیوں کو فعال کرنا، اور بین الاقوامی سرمایہ کار کمپنیوں کو راغب کرنا۔ پہاڑی سیاحت اور پہاڑی کھیلوں جیسے دریافت مہم جوئی اور کوہ پیمائی میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
پہاڑوں کا تحفظ فطرت کی نشاۃ ثانیہ اور انسانی زندگی کے تسلسل کے عوامل میں سے ایک ہے۔
سٹڈیز کے مطابق اس وقت دنیا کی تقریبا 15 فیصد آبادی پہاڑی مقامات پر آباد ہے۔ اللہ نے سعودی عرب کو متنوع قدرتی وسائل سے نوازا ہے جو سعودی عرب کا ایک بہت بڑا مسابقتی فائدہ ہے ۔
مملکت میں طویق، طمیۃ اور قطن نامی پہاڑوں کی چوٹیاں ہیں۔ سروات پہاڑی سلسلہ کی چوٹیاں شمال سے جنوب تک پھیلی ہوئی ہیں۔ اس کے علاوہ بہت سی اونچی پہاڑی چوٹیاں ہیں۔ یہ علاقہ ارضیاتی تنوع پر مشتمل ہے۔ اس میں میدان ہیں، صحرا ہیں اور پہاڑی چوٹیاں بھی ہیں۔ جزیرہ نما عرب میں سعودی عرب کا رقبہ سب سے زیادہ 22 لاکھ 50 ہزار مربع کلومیٹر پر پھیلا ہوا ہے۔
سعودی عرب میں عسیر کے علاقے میں پہاڑی سلسلہ تقریبا 3015 میٹر بلندی پر ہے۔
فرواع، المجاز، مشرف، الصہلا، منعاء، شوکان، قعمہ اور لوزوہ علاقے ہیں جو تبوک میں موسم سرما میں مملکت میں سے زیادہ برفباری والے علاقوں میں شمار ہوتے ہیں۔