کراچی: وائلڈ لائف انسپکٹر نے گھر میں رکھا گیا ریچھ برآمد کر لیا جس پر محکمۂ جنگلی حیات سندھ نے انہیں مبارکباد پیش کی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر گزشتہ روز اپنے پیغام میں محکمۂ جنگلی حیات سندھ نے انسپکٹر اعجاز نندھانی کو غیر قانونی قبضے میں لیے گئے ریچھ کو برآمد کرنے پر مبارکباد پیش کی۔
پیغام میں محکمۂ جنگلی حیات نے کہا کہ قانون کے مطابق ریچھ کو قبضے میں رکھنا غیر قانونی ہے۔ بظاہر غربت کے نام پر رکھا گیا ریچھ دراصل شکار کیلئے استعمال کیاجارہا تھا۔
محکمۂ جنگلی حیات سندھ کے مطابق سندھ جنگلی حیات کا قانون عوام کو ریچھ کو ملکیت بنا کر اپنے پاس رکھنے سے روکتا ہے۔ قانون کے مطابق ریچھ کو گھر میں رکھنا غیر قانونی ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹک ٹاک پر ایک ٹین ایج اسٹار کی طرف سے ویڈیو وائرل کرنے کے بعد محکمۂ جنگلی حیات حرکت میں آیا جس میں ریچھ کو دکھایا گیا تھا۔
جنگلی حیات سندھ کے محکمے نے ویڈیو وائرل ہونے کے بعد کارروائی کرتے ہوئے ٹنڈو جام ، ضلع سانگھڑ سے ریچھ کو برآمد کیا جسے غیر قانونی قبضے میں رکھا گیا تھا۔
possession. A video went viral on Tiktok showing a bear by a teenage tiktok star without knowing the facts of law. The bear was not in his possession & that was actively traced by Sindh Wildlife Department & finally found in Tando Adam, district Sanghar with 2/4
— SindhWildlife (@sindhwildlife) August 22, 2020
یاد رہے کہ اِس سے قبل کراچی میں محکمۂ جنگلی حیات سندھ (سندھ وائلڈ لائف) نے کارروائی کرتے ہوئے کمسن لڑکے سے مگر مچھ کے بچے بازیاب کرالیے۔
ٹوئٹر پر20 روز قبل اپنے پیغام میں محکمۂ جنگلی حیات سندھ نے کہا کہ ہمارے اہلکار حسنین اور نعیم نے کمسن تاجر لڑکے کے غیر قانونی قبضے سے مگر مچھ کے بچے بازیاب کرائے تاہم لڑکے کو گرفتار نہیں کیا گیا۔
مزید پڑھیں: کراچی میں کمسن لڑکے سے مگرمچھ کے بچے بازیاب