ای ایف پی کا دوستانہ بینکنگ مصنوعات فوری متعارف کروانے پرزور

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

EFP lauds IMF decision on government borrowing

کراچی :ایمپلائررز فیڈریشن آف پاکستان کے صدر اسماعیل ستارنے کہا ہے کہ نجی شعبے نے دسمبر 2020 سے پہلے ایک ٹریلین ڈالر کی سرمایہ کاری کا وعدہ کیا ہے،تعمیراتی منصوبوں سے متعلق ذرائع آمدنی پوچھے بغیربینک پورٹ فولیو کا مناسب حصہ مختص کریں۔

ایمپلائررز فیڈریشن آف پاکستان کے صدر اسماعیل ستار نے تعمیراتی شعبے سے وابستہ سرمایہ کاروں کی جانب سے گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر پر زور دیا ہے کہ وہ تعمیراتی شعبے کے لیے اعلان کردہ پالیسی کے تحت مراعات حاصل کرنے میں تاخیر سے بچنے کے لیے جنگی بنیادوں پر دوستانہ بینکنگ مصنوعات متعارف کروانے کے لیے بینکنگ سیکٹر پر زور دیں۔

انہوں نے ایک بیان میں کہاکہ تعمیراتی منصوبوں کے بارے میں ذرائع آمدنی پوچھے بغیر مالی اعانت کے لیے بینک اپنے پورٹ فولیو کا ایک مناسب حصہ فوری طور پر مختص کریں۔

نجی شعبے نے پالیسی کے تحت مراعات حاصل کرنے کے لیے دسمبر 2020 کی مقررہ مدت کے اختتام سے پہلے ایک ٹریلین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کا وعدہ کیا ہے۔

صدر ای ایف پی نے اس امر پر تشویش کا اظہار کیا کہ ایک ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر نے اور پالیسی پر عمل درآمد نہ ہونے سے 330 کیسز پہلے ہی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے پاس زیرالتوا ہیں۔

مزید پڑھیں : اپرا کی رات 10بجے تک ریسٹورنٹس کھولنے کے فیصلے پر نظرثانی کی اپیل

انہوں نے کہا کہ تعمیراتی صنعت پاکستان کی جی ڈی پی میں صرف 0.5 فیصد کا حصہ ڈالتی ہے اور ون ونڈو اسٹرکچر، مالی اعانت اور طویل دستاویزات کے عمل کی عدم موجودگی کی وجہ سے بمشکل اس کے فروغ کا موقع ملا ہے لہٰذا 220 ملین آبادی میں سے صرف 65 ہزار بلڈرز تعمیراتی شعبے میں سرگرم ہیں۔

Related Posts