ڈیرہ بگٹی: بلوچستان کے علاقے ڈیرہ بگٹی سے تعلق رکھنے والے 13انجینئرز سراپا احتجاج ہیں ، ان کا کہنا ہے کہ ہم 10 سال سے ڈیلی ویجز پر کام کر رہے ہیں، بلوچستان ہائیکورٹ کے حکم کے باوجود ہمیں مستقل نہیں کیا جارہا ۔
ڈیرہ بگٹی بلوچستان کے رہنے والے 13انجینئرز جو عرصہ دراز سے او جی ڈی سی ایل میں ڈیلی ویجز پر ملازمت کررہےہیںاور جن کو آغازِ حقوق بلوچستان پیکج کے تحت دس سال قبل بھرتی کیا گیا تھاتاہم آج تک وہ ڈیلی ویجز پر کام کررہے ہیں۔
متاثرہ انجینئرز کا کہنا ہے ہم نے بہت کوشش کی لیکن او جی ڈی سی ایل میں اپنی ملازمت کومستقل کرا سکیں لیکن او جی ڈی سی ایل نے ہمارے ساتھ انصاف نہیں کیا پھر تنگ اکر ہم نے24جون 2016 میں بلوچستان ہائیکورٹ میں کیس دائر کیاتھا۔
انہوں نے کہا کہ26ستمبر 219کو معزز عدالت نے ہم 13انجینئرز کے حق میں فیصلہ دیا تھا۔ فیصلے میں 2010سے تمام تر پرموشز مراعات اور جاب ریگولر کرنے کا حکم صادر فرمایا تھا۔
انجینئر ز نے کہا کہ معزز عدالت کا فیصلہ آنے کے بعد ہم نے او جی ڈی سی ایل کی منیجمنٹ کے ساتھ رابطہ کیا لیکن انہوں نے ہمیں گھاس تک نہ ڈالی پھر ہم نے بلوچستان کے تمام سیٹک ہولڈرز جس میں سینٹرز صاحبان،ایم این اے صاحبان اور ایم پی ایز صاحبان کے ساتھ رابطہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے التجا کی کہ وہ ہماری آواز کو ایوانِ بالا اور ایوانِ زریں میں اٹھائیں اور ان سب نے سینٹ اور قومی اسمبلی ہر جگہ آواز اٹھائی جن کے ہم بے حد مشکور ہیں لیکن اس تمام پراسیس کے باوجود او جی ڈی سی ایل نے اس پر عمل نہیں کیا۔
اس موقع پر سینٹر سرفراز بگٹی نے کہا کہ پٹرولیم منسٹری نے اپر ہاؤس والوں کو مکمل طور پر گمراہ کیا اور پہلے ہمیں یقین دلایا کہ ہم ان تمام 13انجینئرزکو ریگولر کر دیں گے لیکن اس کے بعد انہوں نے سپریم کورٹ میں کیس دائر کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: کچرا چننے والوں کی آڑ میں تالا توڑ گروپ کراچی میں سرگرم ،افغان بچہ گرفتار