اٹک: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اعظم سواتی کو ’پرتشدد‘ احتجاج سے متعلق کیس میں ضمانت ملنے کے بعد اٹک جیل سے رہا کر دیا گیا۔
جیل انتظامیہ کی جانب سے رہائی کا حکم ملنے کے بعد پی ٹی آئی رہنما کو رہا کیا گیا۔ لاہور ہائی کورٹ نے 30 جنوری کو اعظم سواتی کی بعد از گرفتاری ضمانت منظور کرلی۔
واضح رہے کہ سابق وفاقی وزیر کو گزشتہ برس اکتوبر میں اسلام آباد میں احتجاجی مظاہرے کے دوران گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد انہیں اٹک جیل منتقل کر دیا گیا تھا۔
کھاریاں کے کھسرے اپنا گرو چھڑوا کر لے گئے تھے لیکن، پی ٹی آئی کے ناکام احتجاج پر میمز وائرل
ان کی گرفتاری کے اگلے مہینے نومبر میں اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی اور ضلعی عدالت نے پی ٹی آئی رہنما کی 8 مختلف مقدمات میں ضمانت منظور کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دیا تھا۔
عدالت سے ضمانت ملنے کے بعد ان کو اٹک جیل سے رہا کر دیا گیا تاہم جیل سے نکلتے ہی سنگجانی تھانے میں درج ایک اور مقدمے میں نامزد ہونے پر دوبارہ گرفتار کر لیا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق اعظم سواتی اور دیگر رہنماؤں کے خلاف ٹیکسلا اور حسن ابدال تھانوں میں متعدد مقدمات درج ہیں۔
اعظم سواری کو وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے نومبر 2023 میں ریاستی اداروں کے خلاف ’متنازعہ‘ ٹویٹس سے متعلق کیس میں بھی گرفتار کیا تھا۔