کراچی، گلشنِ حدید میں نومولود بچے کو زندہ جلانے کی کوشش

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی، گلشنِ حدید میں نومولود بچے کو زندہ جلانے کی کوشش
کراچی، گلشنِ حدید میں نومولود بچے کو زندہ جلانے کی کوشش

کراچی کے علاقے گلشنِ حدید میں نومولود بچے کو زندہ جلانے کی کوشش ناکام بنا دی گئی، تاہم بچے کا جسم آگ سے بری طرح متاثر ہوا ہے۔

تفصیلات کے مطابق گلشنِ حدید میں نوزائدہ بچے کو زندہ جلانے کی کوشش کی گئی۔ ون فائیو مددگار اطلاع ملنے پر فوراً جائے وقوعہ پر پہنچ گئی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ نامعلوم افراد بچے کو پھینک کر فرار ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں:

نادرا کا بائیو میٹرک ڈیٹا ہیک ہوچکا ہے، ایف آئی اے کا انکشاف

نوشین کاظمی کی موت دم گھٹنے سے ہوئی، پوسٹ مارٹم رپورٹ 

پولیس کا کہنا ہے کہ بچے کو فوری طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ بچہ کس نے پھینکا اور کیوں جلایا، اس پر تحقیقات جاری ہیں۔ نومولود بچے کا جسم آدھے سے زیادہ جل چکا ہے۔ ملزمان کو پکڑنے کیلئے تفتیش کی جارہی ہے۔ 

خیال رہے کہ گزشتہ سال 2020 کے دوران303 نومولود بچوں کی لاشیں ایدھی سرد خانے لائی گئیں۔سب سے زیادہ 45 لاشیں جنوری میں ایدھی سینٹر لائی گئیں۔ ان نومولود بچوں کی لاشوں کو ایدھی قبرستان میں ہی سپرد خاک کیا گیا۔

ایدھی حکام کے مطابق ملنے والی لاشیں زیادہ تر بچیوں کی ہوتی ہیں، ایدھی فاونڈیشن کی جانب سے جاری کردہ اعلامیئے کے مطابق شہر نومولود بچوں کے لئے غیر محفوظ ہوگیا۔کچھ لوگوں کو لڑکیوں کی پیدائش پسند نہیں ہے۔ 

مزید پڑھیں: 1 سال میں 303 نومولود بچوں کی لاشیں ایدھی سرد خانے لائی گئیں

Related Posts