اسرائیلی فوج نے ایران کے مختلف علاقوں میں پانچ مراحل پر مشتمل ایک مربوط فضائی کارروائی کی ہے جس کے دوران 8 اہم مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔ ان حملوں میں دارالحکومت تہران اور اس کے گرد و نواح میں موجود فوجی تنصیبات شامل تھیں۔
عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی افواج نے تہران کے جنوب میں واقع شہر اصفہان، جنوب مغرب میں واقع اراک، اور مغربی شہر کرمان شاہ پر فضائی حملے کیے۔ مزید برآں، تبریز اور احواز میں بھی عسکری اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل نے نطنز میں موجود ایران کی جوہری تنصیبات کو بھی نشانہ بنایا۔ انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (IAEA) نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ حملوں میں نطنز کی تنصیبات متاثر ہوئی ہیں، اور ایجنسی ایرانی حکام کے ساتھ تابکاری سے متعلق صورتحال پر مسلسل رابطے میں ہے۔
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے ان حملوں میں امریکی شمولیت کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ “ہم ایران کے خلاف ان حملوں میں ملوث نہیں ہیں، ہماری اولین ترجیح خطے میں امریکی افواج کا تحفظ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل نے ہمیں بتایا کہ ایران کے خلاف یہ کارروائی ان کے دفاع کے لیے ناگزیر تھی۔