اسلام آباد: وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ 5 جنوری کو جواہر لعل یونیورسٹی پر حملہ کیا گیا، یہ خوفناک حملہ جو طلبہ اور اساتذہ پر کیا گیا، بھارت میں عدم برداشت کے رویے کا ثبوت ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر گزشتہ روز اپنے پیغام میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جواہر لعل یونیورسٹی پر حملہ بھارت میں بڑھتی ہوئی عدم برداشت کی ایک اور یاد دہانی ہے۔ بھارت میں آر ایس ایس کے غنڈے بے لگام ہو گئے ہیں۔
ٹوئٹر پیغام میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت میں تعلیمی اداروں پر آر ایس ایس غنڈوں کے ہجوم حملہ کردیتے ہیں جبکہ بھارتی پولیس بھی غیر قانونی طور پر ان کا ساتھ دیتی ہے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تعلیمی ادارے پر حملے کی صورت میں جو کچھ جواہر لعل یونیورسٹی میں جو کچھ ہوا، وہ مثال ہے کہ بھارت میں اگر فاشسٹ ایجنڈے کی حمایت جاری رکھی گئی تو ایسی ہی درندگی بھی جاری رہے گی۔
Chilling attack on students & teachers at #JNU yesterday is yet another reminder of growing intolerance in India. Campuses in India now face unchecked wrath of RSS mobs while the police collude with their insanity. This is what happens when you empower fascist ideology.
— Shah Mahmood Qureshi (@SMQureshiPTI) January 6, 2020
یاد رہے کہ اس سے قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے واضح کیا کہ پاکستان کی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہوگی اور نہ ہی پاکستان خطے کے کسی تنازع میں حصے دار بنے گا۔
شاہ محمود قریشی نے گزشتہ روز ایوانِ بالا کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات نے نئے تناؤ کو جنم دیا جو اسامہ بن لادن اور ابوبکر الغدادی کے واقعات سے زیادہ سنگین ہوسکتا ہے۔
مزید پڑھیں: خطے کے کسی تنازع میں حصے دار نہیں بنیں گے، شاہ محمود قریشی