کراچی: معروف کاروباری شخصیت عتیق میر کا کہنا ہے کہ عید کے دوران کاروبار میں کم از کم 50 ارب کا خسارہ ہوا ہے، رواں برس کاروباری اعتبار سے بدترین سال رہا ہے۔
ایم ایم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے معروف تاجر رہنما عتیق میر نے کہا کہ 2015ء ملکی تاریخ کا بہترین عید سیلز سیزن رہا جب ہم نے 70 ارب روپے سیلز کا تخمینہ لگایا تھا۔ آج ہم 8سال کے بعد 15 سے 20 ارب روپے کی سیلز پر کھڑے ہیں۔ گزشتہ 8سال میں 50 ارب کا کم از کم نقصان ہوا ہے۔
بھیک بند، بھکاریوں کی حوصلہ افزائی ختم کرنا ہوگی
گفتگو کے دوران معروف تاجر رہنما عتیق میر نے کہا کہ ہوش ربا مہنگائی اور حواس شکن کاروباری مندی نے پورے ملک کا برا حال کردیا ہے۔ عوام ایک وقت کا کھانا کھا کر دوسرے وقت کے کھانے کیلئے سوچنے پر مجبور ہیں اور تاجر برادری کس سے کتنا قرض حاصل کرنے کیلئے سوچتی ہے۔
دورانِ گفت و شنید عتیق میر نے کہا کہ جوں جوں کاروبار زوال پذیر ہورہا ہے، تاجر برادری اپنا سرمایہ خرچ کرتی جارہی ہے۔ ایسی صورت میں وہ کسی کی مدد نہیں کرتے۔ رواں سال ہم نے دیکھا کہ وہ جو دینے والے ہاتھ تھے، وہ رک گئے۔ لینے والے بڑھ گئے، دینے والے پریشانی میں آگئے ہیں۔
معروف تاجر رہنما نے کہا کہ رواں برس پچھلے سال کے مقابلے میں 50 فیصد سیل ہوئی ہے۔ 40 فیصد لوگوں نے عید کی خریداری کی ہے۔ 70 سے 80فیصد خریداری بچوں کے کپڑوں کیلئے ہوئی۔ 52 سال سے تجارت کررہا ہوں، گزشتہ 75 سالہ تاریخ میں ایسا بد ترین سال میں نے نہیں دیکھا۔
عتیق میر نے کہا کہ عید کی خوشیاں اجڑ گئی ہیں، کاروبار تباہ ہو گئے۔ لوگوں کیلئے کھانا پینا مشکل ترین ہوگیا ہے۔ 10 کلو آٹا 1600 سے 1700روپے کا مل رہا ہے۔