اسلام آباد: آج شروع ہونیوالے قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران پارلیمنٹ کے اطراف دفعہ 144 نافذکردی گئی۔
ایم این ایز اپنی گاڑیاں اسپیشل پارکنگ ایریا میں پارک کرنے کے پابند ہوں گے جہاں سے انہیں شٹل سروس کے ذریعے پارلیمنٹ ہاؤس لایا جائے گا۔
ارکان قومی اسمبلی اور وزراء پر اجلاس کے دوران سیکورٹی گارڈز اور پرسنل اسٹاف کو پارلیمنٹ ہاؤس لانے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران پارلیمنٹ ہاؤس کی عمارت میں مہمانوں کے داخلے پر پابندی ہوگی جب کہ سیکریٹریٹ نے سیکورٹی کے خصوصی انتظامات کرنے کی ہدایت جاری کردی۔
ایم این ایز کی فول پروف سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لیے سخت انتظامات کا حکم دیا گیا ہے جب کہ پارلیمنٹ ہاؤس جانے والے راستوں پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھاری نفری تعینات کی جائے گی اور ریڈ زون میں غیر مجاز افراد کے داخلے پر سختی سے پابندی ہوگی۔
واضح رہے کہ قومی اسمبلی کا اجلاس آج اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت ہو گا،وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد اجلاس کے ایجنڈے میں شامل ہے۔
قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے اجلاس کا 15 نکاتی ایجنڈا جاری کردیا جس کے مطابق 152 ارکان کی جانب سے جمع کرائی گئی تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ ہوگی ۔
وزیراعظم کے خلاف آرٹیکل 95-A کے تحت تحریک عدم اعتماد دائر کی جائے گی۔اپوزیشن کی قرارداد میں کہا گیا کہ ایوان کی رائے ہے کہ وزیراعظم عمران خان ایوان کا اعتماد کھو چکے ہیں اس لیے انہیں عہدے سے ہٹایا جائے۔