عاصمہ رانی قتل کیس کے مرکزی مجرم مجاہد اللہ آفریدی کو سزائے موت

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Asma Rani case: Man sentenced to death for killing medical student

پشاور:ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج پشاور اشفاق تاج نے میڈیکل کی طالبہ عاصمہ رانی قتل کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے مرکزی مجرم مجاہد اللہ آفریدی کو سزائے موت دیتے ہوئے دو ملزمان صدیق اللہ اور شاہ زیب کو بری کردیا۔

سیشن جج نے سیکورٹی خدشات کے پیش نظر سینٹرل جیل پشاور میں خصوصی سماعت کی۔میڈیکل کی طالبہ عاصمہ رانی کو شادی سے انکارپر 2018 میں کوہاٹ میں قتل کیا گیا تھا۔

عاصمہ رانی نے زخمی حالت میں مرنے سے پہلے ویڈیو بیان میں ملزم مجاہد اللہ آفریدی کا نام لیا تھا۔مرکزی ملزم مجاہد اللہ آفریدی کو خیبرپختونخوا پولیس نے انٹرپول کے ذریعے متحدہ عرب امارات سے گرفتار کیاجبکہ پشاور ہائیکورٹ کے احکامات پر کیس کو کوہاٹ سے پشاور منتقل کیا گیا تھا۔

جمعہ کے روز ضلع سینٹرل جیل میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے سماعت کی، جج نے مجاہد اللہ آفریدی کو سزائے موت سنائی اور دو دیگر ملزمان صدیق اللہ اور شاہ زیب کو ثبوت کی عدم دستیابی سے بری کردیا۔

مزید پڑھیں: ہانیہ اسکینڈل، عامر لیاقت کا گھر تباہ، کیا طوبیٰ نے بھی طلاق لے لی؟

عاصمہ رانی کے خاندان کے افراد کے مطابق مقتولہ اپنی بھابھی کے ساتھ رکشہ میں گھر لوٹ رہی تھی کہ مجاہد آفریدی نے اسے گولی مار دی۔عاصمہ رانی کوتشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسی۔

پولیس نے مقتول کے بھائی محمد عرفان کی شکایت پر ایف آئی آر پاکستان دفعہ 324 اور 304 کے تحت درج کی تھی جبکہ آج مجرم مجاہد اللہ آفریدی کو سزائے موت سنادی گئی ہے۔

Related Posts