آصف زرداری کا عمران خان کے بیان کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کا فیصلہ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

آصف زرداری کو پیسے کی بیماری ہے، پیسہ دیکھ کر اُن کی کانپیں ٹانگ جاتی ہیں، عمران خان
آصف زرداری کو پیسے کی بیماری ہے، پیسہ دیکھ کر اُن کی کانپیں ٹانگ جاتی ہیں، عمران خان

اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی  کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف زرداری نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے بیان کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کا فیصلہ کر لیا ہے۔پی پی پی کارکنان کو گلی گلی مظاہروں کی ہدایت کردی گئی۔ 

تفصیلات کے مطابق شریک چیئرمین پی پی پی آصف علی زرداری نے سابق وزیر اعظم عمران خان کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی پاکستانی اس ملک کے ٹکڑے کرنے کی بات نہیں کرسکتا۔ عمران خان نے جو زبان استعمال کی وہ پاکستانی کی نہیں، مودی کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

پاکستان دیوالیہ ہونے کی طرف گامزن، ملک 3ٹکڑے ہوسکتا ہے۔عمران خان

سابق وزیر اعظم سے مخاطب ہوتے ہوئے شریک چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ عمران خان، دُنیا میں اقتدار ہی سب کچھ نہیں ہوتا۔ بہادر بنیں اور اپنے پاؤں پر کھڑے ہو کر سیاست کرنا سیکھ لیں۔ آصف زرداری نے ملک بھر میں عمران خان کے بیان پر احتجاج کا اعلان کردیا۔

عمران خان کے بیان کے خلاف ملک گیر مظاہروں کا اعلان کرتے ہوئے سابق صدر آصف علی زرداری نے پیپلز پارٹی کارکنان کو ہدایت کی کہ گلی گلی میں احتجاج کریں تاہم تحریکِ انصاف کی جانب سے عمران خان کے بیان پر وضاحت بھی آگئی۔ سابق وزیرِ مملکت برائے اطلاعات بول پڑے۔

رہنما پی ٹی آئی اور سابق وزیرِ مملکت فرخ حبیب نے کہا کہ عمران خان کا بیان توڑ مروڑ کر پیش کیا جارہا ہے۔ انہوں نے تو اپنے خدشات کا اظہار کیا تھا جو امریکا، اسرائیل اور بھارت کا ایجنڈا ہے۔ ان تینوں ممالک نے پاکستان کو کمزور کرنے کے منصوبے بنائے ہوئے ہیں۔

خیال رہے کہ اس سے قبل سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ جب سے یہ حکومت آئی ہے، ملک دیوالیہ ہونے کی طرف گامزن ہے، اسٹیبلشمنٹ نے درست فیصلے نہ کیے تو ملک اور فوج دونوں تباہ ہوجائیں گے۔ ملک 3 ٹکڑے ہوسکتا ہے۔ 

Related Posts