کراچی: آٹے کا مصنوعی بحران ظاہر کرکے چکی مالکان نے گراں فروشی شروع کردی

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Flour Mills Strike

کراچی:آٹے کا مصنوعی بحران ظاہر کر کے دکانداروں اور چکی مالکان نے گراں فروشی شروع کردی۔ چکی مالکان کی جانب سے لاک ڈاؤن کی آڑ میں عوام سے لوٹ مار کی جاری ہے۔

چکی مالکان اوپن مارکیٹ سے 40سے41روپے فی کلو گندم خرید کر عوام کو 65تا70روپے فی کلو میں آٹا فروخت کر رہے ہیں۔

اوپن مارکیٹ میں نئی گندم وافر مقدار میں دستیاب ہونے کے باوجود چکی مالکان کا عوام کو ریلیف دینے سے انکار۔

ضلعی انتظامیہ نے خاموشی اختیار کر لی۔ عوام کو گراں فروشوں کے رحم وکرم پر چھوڑ دیاگیا۔ واضح رہے کہ اوپن مارکیٹ میں نئی گندم کی 100کلو بوری کی قیمت4000 سے 4100روپے ہے۔

چکی مالکان کو اوپن مارکیٹ سے فی کلو گندم 40سے41روپے میں مل رہی ہے۔چکی مالکان کو خرچہ لگا کر چکی آٹا 52روپے تک پڑتا ہے۔ جو منافع کے ساتھ 55 تا 58 روپے کلو فروخت کیا جانا چاہیے۔

تاہم چکی مالکان فی کلو 15روپے سے 20روپے فی کلو منافع کما رہے ہیں، کوئی پوچھنے والا نہیں‘کراچی کے بعض علاقوں میں 5کلوچکی آٹے کا تھیلا 350تا 375 روپے میں فروخت کیا جا رہا ہے۔

Related Posts