راولپنڈی میں جعلسازی کے الزام میں 4 ملزمان کو گرفتار کیا گیا جو آج ضمانت پر رِہا ہو گئے ہیں جنہیں ان کا گرفتاری کے وقت لیا گیا سامان واپس کردیا گیا تاہم پولیس ضبط کی گئی بھاری رقم دینے سے انکاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں پولیس نے 3 جون کو کارروائی کرتے ہوئے سنی بینک کی مری پر ناکہ بندی کے دوران مہران کار کو روکا تو گاڑی میں سوار ڈرائیونگ سیٹ پر موجود شخص نے پولیس پارٹی کو اپنا تعارف سینئر آرمی آفیسر مجاہد حمزہ کے نام سے کروایا۔
شک ہونے پر پولیس نے محکمانہ کارڈ طلب کیا جو چیک کروانے پر جعلی ثابت ہوا۔ گاڑی میں سوار دیگر 3 ساتھیوں بابر، فاروق اور ذیشان کو بھی حراست میں لے کر مقدمہ درج کرلیا گیا، تاہم آج ان سب ملزمان کی ضمانتیں ہوچکی ہیں۔
پولیس نے گرفتاری کے وقت جو سامان ملزمان سے لے کر مال خانے میں جمع کیا، اس میں موبائل فونز، فون سمیں اور نقدی 25,500روپے پاکستانی کرنسی اور 48 اماراتی درہم بھی شامل تھے۔
ضمانت ہونے کے بعد جب ملزمان سپرداری کراکرپولیس کی متعلقہ چوکی سنی بینک گئے تو پولیس نے موبائل فون اور دیگر سامان تو دے دیا تاہم پاکستانی کرنسی 25,500روپے اور 48 اماراتی درہم دینے سے انکاری ہو گئے۔
کیس میں نامزد ضمانت پر رہا ملزم کے مطابق پولیس والے کہہ رہے ہیں ہمارے پاس آپ کی کوئی رقم نہیں۔جب فرد سپردگی بنایا گیا تھا اس میں واضح طور پر لکھا گیا کہ یہ رقم پولیس کے پاس بطور امانت پڑی ہے۔
جب سپرداری ہو جائے تو رقم واپس لی جاسکتی ہے لیکن اب پولیس والے یہ رقم ڈکارنے کے چکر میں ہیں۔ ذیشان کا کہنا ہے کہ میں پولیس کے اعلیٰ افسران سے اپیل کرتا ہوں کہ ہمیں ہماری رقم پولیس سے واپس دلوائی جائے۔