ووہان میں رہائش پذیر افراد کو اسلام آباد کے حج کمپلیکس میں ٹہرانے کے انتظامات مکمل

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

islamabad hajj complex
islamabad hajj complex

اسلام آباد: اسلام آباد اور راولپنڈی میں کورونا وائرس پھیلنے کے خدشات بڑھ گئے، چین کے شہر ووہان میں رہائش پزیر طلباء وطالبات سمیت فمیلیز کو حج کمپلیکس کے تین بلاکس میں ٹھہرایا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق چین کے شہر ووہان میں رہائش پزیر طلباء وطالبات سمیت فمیلیز کو حج کمپلیکس کے تین بلاکس میں ٹھہرایا جائے گا جس میں بلاک نمبرز 6-7-8ہیں ،ان بلاکس کی صفائی اور وائٹ واش پر 44ملین اخراجات کیے گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق عمارت پہلے سے ہی تیار تھی صرف وائٹ واش اور صفائی کی مد میں اس غریب ٹیکس زادہ قوم پر مزید بوجھ ڈال دیا جبکہ اس قدر اخراجات سوالیہ نشان ہے، یہ پراجیکٹ منسٹری حج اور وزارتِ صحت کی ملی بھگت سے بنایا گیا ہے۔

عمارت سےملحقہ دیوار کے ساتھ یتیم بچیوں کا ہاسٹل ہے جس میں تقریباً 5000ہزار طالبات رہائش پزیرہیں، جبکہ ساتھ ہی رفاہ یونیورسٹی ہے جس میں اس وقت 6000طلباء زیر تعلیم ہیں اور ملحقہ آبادی دس لاکھ نفوس پر مشتمل ہے۔

حج کمپلیکس کے اندر افسران کی اپنی 22فیملیز رہائش پزیر ہیں جو اس وقت شدید خوف وہراس میں مبتلا ہیں کیوں کہ آنے والے پیر کے روز سےچین سے آنے والےطلباء اور دیگر افراد کو اسی حج کمپلیکس میں ٹھہرایا جائے گا ۔

حکومت کے اس اقدام سے کورونا وائرس پھیلنے کا خطرہ سو فیصد موجود ہےجس سے مقامی آبادی میں بھی خوف کی لہر دوڑ گئی ہے، مقامی آبادی کے مکینوں سمیت طلبا کا کہنا ہے کہ ان لوگوں کو شہری آبادی سے دور شہر کے باہر منتقل کیاجائے۔

با خبر زرائع نے بتایا ہے کہ جب حج منسٹری اور وزارتِ صحت کے درمیان میٹنگز ہو رہی تھیں تو اس وقت ایک تجویز دی گئی تھی کہ چین سے آنے والےطلباکو شہر سے باہر ٹھہرایا جائے اور ان کو پرانے ایئرپورٹ پر لایا جائے لیکن یہ تجویز نہ مانی گئی ۔

 

hajj complex

ذرائع نے بتایا ہے کہ رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی کی جانب سے پیشکش کی گئی کہ ان افراد کو علاج معالجہ کی تمام تر سہولیات سمیت 200بیڈ پر مشتمل اسلامک کالج اینڈ ٹرسٹ رفاہ انٹرنیشنل اسپتال ڈاکٹروں سمیت پیرا میڈیکل اسٹاف بلا معاوضہ فراہم کرنے کے لئے تیار ہیں۔

وزراتِ صحت اور حج منسٹری نے ان کی یہ پیشکش قبول نہ کی الٹا 44ملین کی رقم ملی بھگت سے ڈکار لی مزید یہ کہ آئندہ سی پیک پر کام کرنے والے چینی عملہ اور دیگر چین سے آنے والے انجینئرز اور عملے کو یہاں ٹھہرایا جائے گا۔

حکومتی اقدامات سے کورونا وائرس پھیلنے کا قوی امکان ہے اور تو اور حج کمپلیکس میں آنے والے حاجی بھی اس وائرس سے محفوظ نہ رہ سکیں گے اور شاید سعودی عرب بھی پابندی لگا دے کہ اس سال پاکستانی حجاج کرام تشریف نہ لائیں۔

یہ تمام تر پراجیکٹ وزیراعظم پاکستان عمران خان کی ناک تلے ہو رہا ہے اس پراجیکٹ کا پرپوزل دینے والے ڈاکٹر ظفر مرزا ہیں جن کی ایما پر اس پرپوزل کو قبول کیاگیا اور ان کے ساتھ ان کے ہم پیالہ حسیب احمد صدیقی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: چین سے نکالے گئے امریکیوں میں کورونا وائرس کا پہلا کیس

حکومت کے اس اقدام کی وجہ سے علاقے کے عوام میں شدید خوف وہراس پایا جارہا ہے مقامی آبادی اور دیگر طبقہ فکر کے لوگوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے ان افراد کو شہر سے باہر جہاں آبادی نہ ہو وہاں منتقل کیا جائے۔

تاکہ جو صحت مند لوگ ہیں اس موزی وائرس سے بچ سکیں اور تو اور ذرائع نے بتایا ہے اس منصوبے کا متوقع افتتاح بھی وزیراعظم پاکستان عمران خان سے کرایا جائے گا۔

Related Posts