راولپنڈی:پاک آرمی کے دستے 17 جولائی کو پولنگ کے دوران امن و امان کی کسی بھی صورت حال پیدا ہونے کی صورت میں صرف“کوئیک ری ایکشن فورس”کے فرائض سرانجام دیں گے، یہ بات آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتائی گئی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج نے صوبے میں امن و امان کی کسی بھی صورت حال کے تیسرے درجے کے جواب دہندگان کے طور پر متعلقہ علاقوں میں انتہائی حساس مقامات پر چھان بین کی۔ یہ چھان بین الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی ہدایات کے مطابق کی گئی۔
ضمنی الیکشن سے قبل سیاسی کشیدگی کے پیش نظر حکومت نے رینجرز اہلکاروں کے علاوہ فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) کو بھی تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
حکومت کی جانب سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ جن حلقوں میں ضمنی انتخابات ہو رہے ہیں وہاں کسی بھی سیاسی جماعت کے مسلح کارکنوں کی نقل و حرکت پر پابندی عائد ہے۔
پنجاب میں کل شدید سیاسی سرگرمیاں دیکھنے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے، کیونکہ 20 صوبائی حلقوں پر ضمنی انتخابات ہوں گے جو کہ وزیراعلیٰ حمزہ شہباز کی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔
مزید پڑھیں:ضمنی انتخابات: کون کہاں جیت رہا ہے؟