اسلام آباد:پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے سعودی عرب کے وزیر مملکت برائے خارجہ عادل الجبیر اور متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ عبداللہ بن زاید بن سلطان النہیان نے پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی اور مسئلہ کشمیر کے ساتھ ساتھ باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلۂ خیال کیا۔
آرمی چیف اور وزرائے خارجہ ملاقات کے دوران خطے میں امن و امان کی مجموعی صورتحال اور پاک بھارت کشیدگی کے معاملات پر بات چیت ہوئی۔ جنرل قمر باجوہ نے کہا کہ ہمیں اسلام کے علمبردار عرب ممالک کے ساتھ خصوصی اسٹرٹیجک تعلقات پر فخر ہے جبکہ دونوں وزرائے خارجہ نے سعودی عرب اور عرب امارات کی طرف سے کشمیر میں بھارتی اقدامات کے خلاف تعاون کرنے کا عندیہ دیا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم بورس جانسن کو برطانوی پارلیمنٹ میں ایک کے بعد ایک ناکامیوں کا سامنا
اس دوران بھارت کی طرف سے کشمیر کی آئینی حیثیت بدلنے اور کرفیو کے نفاذ کے اقدامات پر دونوں وزرائے خارجہ نے تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ خطے میں امن و استحکام کے لیے پاکستان کا کردار قابلِ تحسین ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل کرتارپور راہداری منصوبے میں بھارت نے پاکستان سے مطالبہ کیا کہ سکھ یاتریوں سے کوئی سروس فیس نہ لی جائے جبکہ پاکستان نے صاف جواب دیتے ہوئے فیس کو ضروری قرار دیا ۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان کرتارپور راہداری معاہدے کا مسودہ ابھی تک فائنل نہیں ہوسکا کیونکہ فریقین کرتارپور کی سروس فیس کے حوالے سے اختلافات رکھتے ہیں۔ پاکستان نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ کرتارپور کے گردوارے کی تزئین و آرائش کے لیے سروس فیس ضروری ہے۔
اس کے علاوہ بھارت نے مطالبہ کیا کہ گردوارے میں سکھ زائرین کے ساتھ بھارتی پروٹوکول افسران مقرر کرنے کی اجازت دی جائے جسے پاکستان نے سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے پاکستان میں سیکورٹی کے مسائل پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔
مزید پڑھیں: کرتارپورراہداری: بھارت کا سکھ یاتریوں سے سروس فیس نہ لینے کا مطالبہ، پاکستان کا صاف جواب