کراچی:قومی کرکٹ ٹیم کے سابق مایہ ناز بیٹسمین جاوید میانداد نے کرکٹ بورڈ انتظامیہ سے غیر ملکی سی ای او کی تقرری پر سوال کیا ہے کہ کیا پاکستان کے پروفیشنل اور کھلاڑی مر گئے ہیں کہ آپ کرکٹ بورڈ چلانے کے لیے غیر ملکیوں کو دعوت دے رہے ہیں۔
جاوید میانداد نے میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے حکومت اور کرکٹ بورڈ سے سوال کیا کہ کیا ہمارے لوگ اس قابل نہیں کہ باہر سے پروفیشنلز کو ہمارے اوپر مسلط کیا جارہا ہے؟ میں یہ بات سمجھ نہیں پایا کہ اداروں کو چلانے والوں نے کیا معیار قائم کر رکھا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی اوپن ٹینس میں بڑا اَپ سیٹ: روسی کھلاڑی نے سوئس اسٹار راجر فیڈرر کو ایونٹ سے باہر کردیا
سابق ٹیسٹ کپتان جاوید میانداد نے کہا کہ ہمارے کھلاڑی گلی محلے اور سڑکوں پر ہی کرکٹ کھیلا کرتے تھے اور سہولیات کے بغیر کھیل کر ہی آگے بڑھے۔ پاکستان میں ٹیلنٹ اور ہنر کی کمی نہیں ہے لیکن اگر سہولیات مہیا کی جائیں تو ہمارے لوگ پرفارمنس بھی دیتے ہیں۔ قومی میڈیا اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرے اور غلط بات پر آواز بلند کرنی چاہئے۔
انہوں نے مصباح الحق کو دوہرا کام ملنے پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ ہیڈ کوچ اور چیف سیلیکٹر کی دوہری ذمہ داری ایک ہی شخص کو دینا درست نہیں ہے۔ نظام چلانے کے لیے زیادہ سے زیادہ افراد کا انتخاب مفید ثابت ہوتا ہے لیکن پاکستان کرکٹ بورڈ میں شاید کوئی ایک ہی گروپ کام کر رہا ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل پاکستان کرکٹ بورڈ نے مصباح الحق کے مطالبات تسلیم کرتے ہوئے انہیں ماہانہ 28 لاکھ 26ہزار روپے تنخواہ اور دیگر مراعات دینے پر اتفاق کیا ۔ اس کے علاوہ سابق کوچ مکی آرتھر کو دئیے جانے والے دو فرسٹ کلاس ائیر ٹکٹس، ٹریول الاؤنس، موبائل اور ہیلتھ الاؤنس وغیرہ مصباح الحق کو بھی ملنے کے امکانات خاصے روشن ہیں۔
قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق نے پاکستان کرکٹ بورڈ سے مطالبہ کیا تھا کہ انہیں سابق ہیڈ کوچ مکی آرتھر جتنی تنخواہ یعنی 18000ڈالر ماہانہ اور دیگر سہولیات دی جائیں جس کے بعد کرکٹ بورڈ حکام کی طرف سے مختلف خبریں سننے میں آ رہی تھیں، تاہم اب یہ معاملہ خوش اسلوبی سے طے ہوگیا ہے۔
مزید پڑھیں: مصباح الحق پر نوٹوں کی بارش، ہیڈ کوچ کے طور پر ماہانہ 28 لاکھ روپے تنخواہ اور مراعات ملیں گی