سری نگر: کل جماعتی حریت کانفرنس نے مقبوضہ جموں و کشمیر اور بھارتی جیلوں میں مظلوم کشمیریوں کی غیر قانونی نظر بندی پر تشویش اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس سے تعلق رکھنے والے غلام محمد خان سوپوری، سلیم زرگر اور یاسین عطائی سمیت حریت رہنماؤں نے سری نگر سے جاری اپنے الگ الگ بیانات میں کشمیریوں کی نظر بندی پر افسوس کا اظہار کیا۔
کشمیر کے حالات ٹھیک؟ تو فوج یہاں کیا کر رہی ہے؟ محبوبہ مفتی
حریت رہنماؤن نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کو ان کی اپنی سرزمین پر اس کے غیر قانونی قبضے کے خلاف اقدامات پر ظلم کا نشانہ بنا رہا ہے۔ حریت رہنماؤں اور کارکنان سمیت 4000 سے زائد کشمیری مخالف سیاسی نظریات کے باعث مختلف جیلوں میں قید ہیں۔
اے پی ایچ سی رہنماؤں نے کہا کہ کشمیری قیدیوں کو جیلوں میں مناسب طبی دیکھ بھال اور حفظانِ صحت کے مطابق کھانے سمیت تمام بنیادی سہولیات سے محروم رکھا جاتا ہے۔ انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل ہے کہ نظر بند کشمیریوں کی رہائی کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔
خیال رہے کہ اس سے قبل جموں و کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی نے پارٹی کے بانی اور سابق وزیر اعلیٰ مرحوم مفتی محمد سعید کی ساتویں برسی کے موقع پر جنوبی کشمیر کے بجبہاڑہ میں واقع ان کے مزار پر جمع ہو کر اپنے لیڈر کو خراج عقیدت پیش کیا۔
اس موقع پر پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے بھارت کی حکمراں سیاسی جماعت بی جے پی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ اس جماعت نے نہ صرف جموں و کشمیر کے آئین کو ختم کیا بلکہ ملک کے آئین پر بھی بلڈوزر چلایا۔