ایک اور پاکستانی لڑکی محبت پانے بھارت پہنچ گئی، دیکھئے ویڈیو

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ایک اور پاکستانی لڑکی اپنا پیار پانے کیلئے سرحد عبور کرکے بھارت پہنچ گئی۔

ڈیرہ اسماعیل خان سے تعلق رکھنے والی جویریہ کی 5 سال پہلے انٹرنیٹ پر  بھارتی نوجوان سمیر خان سے دوستی ہوئی اور کچھ عرصے میں دونوں کی منگنی ہوگئی، 5 سال کے دوران انہوں نے ویزے کیلئے کوششیں کیں، تاہم بھارتی ہائی کمیشن نے 3 بار ویزا درخواست مسترد کی۔

اب بھارتی ہائی کمیشن اسلام آباد نے جویریہ خانم کو 45 دن کا ویزا جاری کردیا ہے، جس کے بعد جویریہ شادی کیلئے بھارت روانہ ہوگئی، بھارت پہنچنے پر جویریہ کا زبردست استقبال کیا گیا۔ جویریہ اور  سمیرکی شادی جنوری کے  پہلے ہفتے میں کولکتہ میں ہوگی۔

کیا اقرار الحسن نے اپنی 2 بیویوں کے ہمراہ مالدیپ میں چھٹیاں گزاری ہیں؟

جویریہ منگل کو واہگہ بارڈر کے ذریعے ہندوستان میں داخل ہوئیں، جہاں ان کا استقبال ان کے منگیتر سمیر اور ہونے والے سسر احمد کمال خان یوسفزئی نے ’ڈھول‘ کی تھاپ پر کیا۔

اس موقع پر جویریہ کے منگیتر سمیر نے کہا کہ میں ہندوستانی حکومت کا تعاون کے لیے شکریہ ادا کرنا چاہوں گا۔ جب نیتیں صاف ہوں تو سرحدوں سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ سمیر اور جویریہ اگلے سال جنوری میں شادی کریں گے جس کے بعد وہ طویل مدتی ویزا کے لیے اپلائی کریں گی۔

جویریہ نے کہا کہ مجھے 45 دن کا ویزا دیا گیا ہے۔ میں یہاں آکر بہت خوش ہوں۔ یہاں مجھے بہت پیار مل رہا ہے۔ جنوری کے پہلے ہفتے میں شادی کی رسم ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک خوش کن اختتام اور خوشگوار آغاز ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گھر میں سب خوش تھے۔ مجھے یقین نہیں آرہا کہ مجھے پانچ سال بعد ویزا ملا ہے۔

ایک صحافی اور سماجی کارکن مقبول احمد وصی قادیان نے جویریہ کو ہندوستان آنے کے لیے ویزا حاصل کرنے میں مدد کی۔ وہ اس سے قبل بھی بہت سی پاکستانی دلہنوں کو ویزے کے حصول میں مدد کرچکے ہیں۔

جویریہ کے ساتھ اپنے رشتے کے بارے میں بات کرتے ہوئے سمیر نے کہا کہ یہ سب مئی 2018 میں شروع ہوا تھا۔ میں جرمنی سے گھر آیا تھا جہاں میں پڑھ رہا تھا۔ میں نے اپنی والدہ کے فون پر اس کی تصویر دیکھی اور اپنی دلچسپی کا اظہار کیا۔ میں نے اپنی ماں کو بتایا کہ میں جویریہ سے شادی کرنا چاہتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ جرمنی میں موجود افریقہ، اسپین، امریکہ اور دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے ان کے دوستوں کا شادی میں شرکت کرنے کا امکان ہے۔

Related Posts