بل گیٹس نے ایک اور عالمی وبا کے خطرے کی گھنٹی بجا دی

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مائیکرو سافٹ کے شریک بانی بل گیٹس نے کہا ہے کہ کووڈ 19 نے انسانیت کو مستقبل کے لیے تیار ہونے کا موقع فراہم کیا ہے جس سے فائدہ نہ اٹھایا گیا تو اگلی وبا تباہ کن ثابت ہوگی۔

 ٹائم سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے بل گیٹس نے کہا کہ دنیا کو 3 ہزار طبی ماہرین کی ایک ایسی عالمی ٹیم تیار کرنے کی ضرورت ہے جو مستقبل کی عالمی وبا کے حوالے سے ممالک کا ردعمل کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہو۔

انہوں نے کہا کہ ماہرین کی یہ ٹیم عالمی ادارہ صحت کے زیرتحت ہو اور اس کی بنیادی ذمہ داری ممالک کے انتظامات کی مانیٹرنگ ہونی چاہیے۔

بل گیٹس نے کہا کہ انہوں نے مستقبل کی وباؤں کے خلاف عالمی سطح پر تیاری کے لیے ہر سال ایک ارب ڈالرز اخراجات کا تخمینہ لگایا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے بعد آنے والی وبا میں اموات کی شرح بہت زیادہ ہوسکتی ہے جو متعدد معاشروں کے خاتمے کا باعث بھی بن سکتی ہے۔

انہوں نے پیشگوئی کی کہ اگلے 20 برس میں ایک نئی عالمی وبا کا امکان 50 فیصد سے زیادہ ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اگر ہم نے جلدی تیاری شروع نہیں کی تو نئی وبا کی آمد کے بعد ہم کچھ نہیں کرسکیں گے، درحقیقت اگر صرف ایک ملک بھی تیار نہ ہوا تو یہ تمام ممالک کے لیے مسئلہ ہوگا۔

بل گیٹس نے کہا کہ کورونا وائرس کی وبا کے آغاز سے طبی ماہرین کی جانب سے چند اقدامات تجویز کیے جارہے ہیں جیسے ویکسینز اور ادویات کی ٹیکنالوجی بہتر بنانا، طبی نظام کی تشکیل اور دنیا بھر میں امراض کی مانیٹرنگ بہتر کرنا وغیرہ، جن عمل کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی وبا کے باعث اب تک دنیا کو 14 ٹریلین ڈالرز کا نقصان پہنچ چکا ہے اور اس کو دیکھتے ہوئے ہر سال ایک ارب ڈالرز کا خرچہ زیادہ نہیں۔

خیال رہے کہ مائیکرو سافٹ کے شریک بانی نے اپریل 2022 میں اپنی ایک نئی کتاب میں طبی ماہرین کی عالمی ٹیم تشکیل دینے کی تجویز پیش کی تھی۔

Related Posts