انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب کے خلاف اغوا برائے تاوان کا ایک اور مقدمہ درج

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب کے خلاف اغوا برائے تاوان کا ایک اور مقدمہ درج
انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب کے خلاف اغوا برائے تاوان کا ایک اور مقدمہ درج

کراچی: انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب کے خلاف اغوا برائے تاوان کا ایک اور مقدمہ درج ہو گیا۔ راجہ عمر خطاب انچارج سی ٹی ڈی کے خلاف سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر پولیس سٹیشن فیروز آباد میں مدعی اقبال پٹیل کی مدعیت میں ندیم پٹیل کے اغوا کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

یاد رہے اس سے پہلے بھی راجہ عمر خطاب اور ان کی ٹیم کے اہلکاروں کے خلاف پولیس اسٹیشن فیروز آباد میں دو ایف آئی آرز درج ہیں۔ اقبال پٹیل نامی تاجر نے اپنے بھائی ندیم پٹیل کے اغوا کا الزام سٹی ڈی انچارج معروف پولیس افسر راجہ عمر خطاب پر عائد کرتے ہوئے ہوم سیکرٹری سندھ سمیت اعلیٰ افسران کو درخواستیں دیں۔

مگر نوٹس نہ لیے جانے پر اقبال پٹیل نے ہائی کورٹ میں پٹیشن لگادی۔ عدالتی حکم پر مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ اقبال پٹیل کا کہنا ہے کہ راجہ عمر خطاب وردی اور عہدے کی آڑ میں اغوا کا دھندہ کر رہا ہے۔

اقبال پٹیل کا کہنا تھا کہ میرے بے گناہ بھائی کو اغوا کر کے بھاری رقم کا مطالبہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور اعلیٰ حکام کو نوٹس لینا چاہیے اور ایسے ظالم افسران کو گھر بھیجا جائے۔

Related Posts