عامر لیاقت کی تدفین نہیں ہوسکی، ورثاء سٹی کورٹ پہنچ گئے

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

عامر لیاقت کی تدفین نہیں ہوسکی، ورثاء سٹی کورٹ پہنچ گئے
عامر لیاقت کی تدفین نہیں ہوسکی، ورثاء سٹی کورٹ پہنچ گئے

کراچی: رکن قومی اسمبلی و معروف ٹی وی میزبان عامر لیاقت کی تدفین نہیں ہوسکی، ورثاء آخری رسومات کی اجازت کیلئے سٹی کورٹ پہنچ گئے۔

پولیس چیف نے عامر لیاقت کے جسد خاکی کے پوسٹ مارٹم کے بغیر تدفین اور نماز جنازہ ادا کرنے سے روک دیا تھا۔ ایس ایس پی ایسٹ رحیم شیرازی کا کہنا تھا کہ عامر لیاقت کے پوسٹ مارٹم کے بغیر تدفین کی اجازت نہیں ہوگی جس کے لئے مسلسل اہلخانہ سے بھی رابطے کیے جارہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:

پوسٹ مارٹم کے حوالے سے پولیس اور اہلخانہ میں ڈیڈلاک، پولیس کا عامر لیاقت کی میت کو لواحقین کے حوالے کرنے سے انکار

پولیس نے اس معاملے پر چھیپا کو بھی خط لکھ کر آگاہ کردیا تھا اور عامر لیاقت کا جنازہ ورثاء کے حوالے کرنے سے روک دیا گیا تھا۔

پولیس کا موقف ہے کہ 174 کی کارروائی کے بعد پوسٹ مارٹم ہر صورت لازمی ہے، صرف عدالتی حکم نامہ ہی پوسٹ مارٹم رکوا سکتا ہے۔

خیال رہے کہ عامر لیاقت کے دونوں بچوں کی سردخانے آمد پر پولیس کے ساتھ مذاکرات کا سلسلہ شروع ہوا تھا جو کہ ناکام ہوگیا۔

یہ بھی پڑھیں:

عامر لیاقت حسین کا انتقال، طوبیٰ انور کا بیان سامنے آگیا

دوسری جانب عامر لیاقت کی تدفین کے معاملے پر ان کی سابقہ بیوی، بیٹا اور بیٹی سٹی کورٹ پہنچ گئے ہیں جبکہ ایس ایس پی ایسٹ اور ایس ایچ او تھانہ برگیڈ سٹی کورٹ پہنچ گئے ہیں۔

پولیس افسران کی جانب سے لاش حوالگی کے لئے عدالتی احکامات کی درخواست دائر کرنے کا امکان ہے تاہم متعلقہ عدالت جمعہ کے باعث بند ہو چکی ہے جبکہ عدالتی عملہ بھی عدالت سے روانہ ہو چکا ہے۔

خیال رہے کہ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ہم نے عامر لیاقت کی لاش کو تدفین سے نہیں روکا ہے، ہم نے کہا ہے کہ عدالت سے اجازت لے کر میت لے جائیں۔

پولیس کے مطابق قانونی طور پر دفعہ 174 کی کارروائی کے بغیر لاش حوالے نہیں ہوتی ہے، اس کارروائی نہ کرنے کی ہدایت دینے والی مجاز عدالت ہے۔

ورثاء عدالت کو فیصلے سے آگاہ کر کے اجازت حاصل کر سکتے ہیں اس کے بغیر پولیس کے لیے ممکن نہیں کے لاش حوالے کی جائے۔

Related Posts