کراچی :وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ صوبے بھر میں کالجز کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں، کالجز میں پروفیسرز اور اساتذہ کی ٹریننگ کے لئے پروگرام مرتب دئیے جائیں۔
جن دور دراز علاقوں کے کالجز میں سائنس کے اساتذہ کی کمی ہے وہاں یونیورسٹی کے ٹاپ کرنے والے طلباء و طالبات کو بطور پیڈ انٹرنی تعینات کیا جائے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز اپنے دفتر میں منعقدہ محکمہ تعلیم کالجز کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر سیکرٹری کالج ایجوکیشن باقر نقوی، سیکرٹری تعلیم احمد بخش ناریجو، ایڈیشنل سیکرٹری آصف میمن، سینئر ڈائریکٹر پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ دلاور منگی، ہارون احمد لغاری اور دیگر بھی موجود تھے۔ اجلاس میں صوبائی وزیر تعلیم کو نئے تعلیمی سال میں کالجز کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
اس موقع پر سعید غنی نے کہا کہ صوبے بھر میں کالجز کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔کالجز میں پروفیسرز اور اساتذہ کی ٹریننگ کے لئے پروگرام مرتب دئیے جائیں۔
سعید غنی نے کہا کہ صوبے کے تمام ایلیمنٹری کالجز کو ماڈل کالجز بنایا جائے اور وہاں طلبہ کو بین الاقوامی طرز کی تربیت فراہم کی جائے اور ان ایلیمنٹری کالجز میں ماسٹرز آف ایجوکیشن کرنے والے طلباء و طالبات کو لازمی سرکاری ملازمت کی فراہمی کے لئے وزیر اعلیٰ سندھ کو سفارش کی جائے گی۔
سعید غنی نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ جو کالجز اساتذہ کی کمی یا کسی اور کمی کے باعث بند ہیں ان کالجز کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت چلایا جائے اور جن دور دراز علاقوں کے کالجز میں سائنس کے اساتذہ کی کمی وہاں یونیورسٹی کے ٹاپ کرنے والے طلباء و طالبات کو بطور پیڈ انٹرنی تعینات کیا جائے۔
علاوہ ازیں وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی نے منگل کے روز کھینجر جھیل میں کشتی الٹنے سے جاں بحق ہونے والے افراد کے اہل خانہ سے تعزیت کے لئے ان کے گھرپہنچ گئے۔
صوبائی وزیر نے جاں بحق ہونے والوں کے لئے فاتحہ خوانی کی اور ان کی مغفرت کے لئے دعا کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ سانحہ ناقابل فراموش ہے اور اس سانحہ نے پورے شہر کو غمزدہ کردیا ہے۔
سعید غنی نے کہا کہ ایک ہی خاندان کے 10 افراد کی موت ایک بڑا سانحہ ہے۔ہم مرحومین کے لئے دعا گو ہیں کہ اللہ تعالیٰ مرحومین کو اپنی جوار رحمت میں اعلی مقام عطا فرمائے، اللہ تعالی مرحومین کے اہل خانہ کو صبر جمیل عطا فرمائے آمین۔
بعد ازاں صوبائی وزیر سعید غنی نے مرحومین کی تدفین کے لئے فوجی قبرستان میں جاری انتظامات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے ہدایات دی کہ تدفین کے لئے تمام ضروری اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔
اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ سانحہ کا مقدمہ سرکار کی مدعیت میں درج کرلیا گیا ہے اوراس سانحہ کے ذمہ دار کشتی والے کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت تفریحی مقامات پر رش کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مچھلی کے شکار کرنے والی کشتیوں کو استعمال کیا جارہا تھا۔
ہم نے کھینجر جھیل پر تمام کشتیوں پر پابندی عائد کردی ہے جبکہ اس پورے سانحہ کی شفاف تحقیقات کا وزیر اعلیٰ سندھ نے بھی حکم دے دیا ہے۔
سعید غنی نے کہا کہ آئندہ اس قسم کا کوئی واقعہ رونما نہ ہو اس کے لئے بھی سخت اقدامات کی ہدایات متعلقہ ایڈمنسٹریشن کو جاری کردی گئے ہیں۔
مزید پڑھیں:سندھ حکومت نے محکمہ صحت کا کنٹرول چہیتے ڈرائیور کے ہاتھ میں دیدیا