مردان: سابق وفاقی وزیر علی محمد خان نے کہا ہے کہ اگر ملک کو آگے بڑھنا ہے تو کسی سیاسی جماعت کو دیوار سے نہ لگایا جائے، ہمیں سیاسی انتقام کی نہیں، استحکام کی ضرورت ہے۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان نے 80 روز بعد جیل سے رہائی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو سیاسی انتقام نہیں، بلکہ استحکام چاہئے۔ ضروری ہے کہ ملک پر امن طور پر شفاف الیکشن کی جانب جائے۔
حکومت نے نگراں وزیر اعظم کیلئے نام شارٹ لسٹ کر لیے۔خواجہ آصف
گفتگو کے دوران علی محمد خان نے کہا کہ کوئی غیر محبِ وطن یا دہشت گرد نہیں بلکہ ہم سب پاکستانی ہیں۔ 9 مئی کو جس نے غلطی کی، اسے سزا دی جائے، پی ٹی آئی تعلیم یافتہ افراد کی جماعت ہے۔ ہم اسلامی فلاحی ریاست کے قیام کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں۔
علی محمد خان نے کہا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان پر مقدمات ملکی بدنامی ہیں، الیکشن میں فیصلہ عوام کو کرنے دیا جائے۔ ہم نواز شریف، زرداری اور مولانا فضل الرحمان کا انتخابات میں مقابلہ کریں گے۔ چھوڑ جانے والوں کو برا بھلا نہیں کہوں گا۔
انہوں نے کہا کہ امتحان کے وقت چھوڑنے والے لوگ لیڈر کے ساتھ رہتے تو اچھا ہوتا۔ اس کا بڑا دکھ ہے کہ مجھ پر دہشت گردی کا مقدمہ ہوا اور ہتھکڑیاں لگائی گئیں۔ مجھے ہتھکڑیاں نامعلوم کسے خوش کرنے کیلئے لگائی گئیں۔ ایک دوسرے کو دیوار سے لگانے سے کسی کا فائدہ نہیں۔