اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی عالمگیر خان نے پارلیمنٹرینز کے بچوں کو سرکاری اسکولوں میں پڑھانے کا معاملہ قومی اسمبلی میں اٹھادیا ہے، قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے ارکان کے بچوں کو سرکاری اسکولوں میں پڑھانے کی قرار داد پیش کردی۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے عالمگیر خان نے کہا ہے کہ ہمارے بچوں کو سرکاری اسکولوں میں داخلہ دیا جائے اورقومی اور صوبائی اسمبلیوں کے ارکان کو اپنے بچوں کو سرکاری اسکولوں میں پڑھانا کا پابند کیا جائے۔
عالمگیر خان کا کہنا ہے کہ سندھ میں پانچ میں 6 ہزار سرکاری اسکول بند ہوچکے ہیں، 60 لاکھ سے زائد بچے اسکولوں سے باہر ہونے کی وجہ سے تعلیم سے محروم ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب تک اراکین اسمبلی کے اپنے بچے سرکاری اسکولوں میں نہیں ہونگے تب تک نظام بہتر نہیںہوگا۔
انہوں نے کہا کہ میں جب سیاسی رہنماؤں کے اپنے بچے سرکاری اسکولوں میں تعلیم حاصل کرینگے تو میں شکار پور کے ایم این اے سے پوچھوں گا کہ وہاں کے اسکول کی حالت کیا ہے، ٹنڈو محمد خان کے رکن قومی اسمبلی سے پوچھوں گا کہ وہاں کے سرکاری اسکولوں میں مویشی کیوں بندھے ہیں۔
مزید پڑھیں:سندھ اسمبلی میں آگ لگی یا لگائی گئی، معاملے کی شفاف تحقیقات ہونی چاہئے،خرم شیر زمان
عالمگیر خان نے کہا کہ سیاستدانوں کے اپنے بچے نجی اسکولوں میں پڑھتے ہیں اس لئے سرکاری تعلیمی ادارے تباہ ہوچکے ہیں، انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ نے تعلیم کا نظام تباہ کرکے رکھ دیا ہے،ان سے سوال کیا جائے گا اور ایوان میری قرار داد کی حمایت کریگی۔
آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں تاریخی قرارداد پیش کی جس کے تحت “ہر ایم این اے اور ایم پی اے کو پابند کیا جائے کہ اس کے بچے سرکاری اسکول میں تعلیم حاصل کریں” pic.twitter.com/Z3fjleA8B6
— Alamgir Khan (@AKFixit) July 21, 2020