سیاستدانوں کے بچے سرکاری اسکولوں میں پڑھیں گے تونظام ٹھیک ہوگا، عالمگیر خان

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Alamgir Khan introduced a resolution in the National Assembly regarding education

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی عالمگیر خان نے پارلیمنٹرینز کے بچوں کو سرکاری اسکولوں میں پڑھانے کا معاملہ قومی اسمبلی میں اٹھادیا ہے، قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے ارکان کے بچوں کو سرکاری اسکولوں میں پڑھانے کی قرار داد پیش کردی۔

قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے عالمگیر خان نے کہا ہے کہ ہمارے بچوں کو سرکاری اسکولوں میں داخلہ دیا جائے اورقومی اور صوبائی اسمبلیوں کے ارکان کو اپنے بچوں کو سرکاری اسکولوں میں پڑھانا کا پابند کیا جائے۔

عالمگیر خان کا کہنا ہے کہ سندھ میں پانچ میں 6 ہزار سرکاری اسکول بند ہوچکے ہیں، 60 لاکھ سے زائد بچے اسکولوں سے باہر ہونے کی وجہ سے تعلیم سے محروم ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب تک اراکین اسمبلی کے اپنے بچے سرکاری اسکولوں میں نہیں ہونگے تب تک نظام بہتر نہیںہوگا۔

انہوں نے کہا کہ میں جب سیاسی رہنماؤں کے اپنے بچے سرکاری اسکولوں میں تعلیم حاصل کرینگے تو میں شکار پور کے ایم این اے سے پوچھوں گا کہ وہاں کے اسکول کی حالت کیا ہے، ٹنڈو محمد خان کے رکن قومی اسمبلی سے پوچھوں گا کہ وہاں کے سرکاری اسکولوں میں مویشی کیوں  بندھے ہیں۔

مزید پڑھیں:سندھ اسمبلی میں آگ لگی یا لگائی گئی، معاملے کی شفاف تحقیقات ہونی چاہئے،خرم شیر زمان

عالمگیر خان نے کہا کہ سیاستدانوں کے اپنے بچے نجی اسکولوں میں پڑھتے ہیں اس لئے سرکاری تعلیمی ادارے تباہ ہوچکے ہیں، انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ نے تعلیم کا نظام تباہ کرکے رکھ دیا ہے،ان سے سوال کیا جائے گا اور ایوان میری قرار داد کی حمایت کریگی۔

Related Posts