لوہار خاندان موسیقی و گائیکی کی دنیا میں الگ مقام رکھتا ہے، جگنی سے مقبولیت کی بلندیاں چھونے والے مشہورومعروف گلوکار عالم لوہار کی 42ویں برسی آج منائی جارہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق عالم لوہار موسیقی کے آلات میں چمٹے کا استعمال کرنے والے پہلے فنکار تھے جن کی آواز اور پنجابی میں گائیکی کو ہر عمر کے مداحوں نے بے حد پسند کیا۔
عارف لوہار کے والد عالم لوہار کی وفات کو 42 سال کا طویل عرصہ گزر چکا ہے۔ زندگی کے ابتدائی دنوں میں موسیقی کا آغاز کرنے والے عالم لوہار نے تھیٹرز میں گیت گا کر مقبولیت حاصل کی۔
آنجہانی عالم لوہار کا سب سے بڑا کارنامہ ہیر وارث شاہ کو موسیقی کی 30 سے زائد اصناف میں گانا ہے۔ اس کے علاوہ معروف گلوکار نے جگنی اور دھرتی پنج دریاواں دی گا کر بھی شہرت کمائی۔
مشہورومعروف گلوکار عالم لوہار کے گیت دل والا دکھڑا، واجاں ماریاں، جس دن میرا ویا ہووے گا اور موڈا مار کے ہلا گئی جے مینوں بے حد مشہور ہوئے، تاہم پسند کیے جانے والے گیتوں کی فہرست طویل ہے۔
صوبہ پنجاب سے تعلق رکھنے والے لوک فنکار کو ہر صوبے کے عوام نے شوق اور پسندیدگی سے سنا، عالم لوہار نے چمٹے کو کمال مہارت سے موسیقی کے طور پر استعمال کرکے دنیا کو حیران کردیا۔
تمغہ برائے حسنِ کارکردگی اور دیگر اعزازات حاصل کرنے والے عالم لوہار 3 جولائی 1979 کے روز ایک ٹریفک حادثے میں انتقال کر گئے۔ ان کے بیٹے عارف لوہار آج بھی والد کی یاد تازہ کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل پاکستان کے مشہورومعروف لوک گلوکار عارف لوہار کی اہلیہ علالت کے باعث نجی ہسپتال میں علاج کے دوران انتقال کر گئی تھیں۔
آج سے 2 ماہ قبل 9 مئی کے روز عارف لوہار کی اہلیہ رضیہ عارف کو کورونا وائرس کی علامات ظاہر ہونے پر ہسپتال لایا گیا تاہم ٹیسٹ سے قبل ہی ان کا انتقال ہوگیا۔
مزید پڑھیں: معروف لوک گلوکار عارف لوہار کی اہلیہ علالت کے باعث انتقال کر گئیں