نعمان نیاز شعیب اختر کے ساتھ معاملات حل کرسکتے تھے۔ احمد علی بٹ

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

نعمان نیاز شعیب اختر کے ساتھ معاملات حل کرسکتے تھے۔ احمد علی بٹ
نعمان نیاز شعیب اختر کے ساتھ معاملات حل کرسکتے تھے۔ احمد علی بٹ

پاکستانی شوبز انڈسٹری کے معروف ٹی وی میزبان اور اداکار احمد علی بٹ نے کہا ہے کہ ڈاکٹر نعمان نیاز لائیو شو کے دوران کرکٹ اسٹار شعیب اختر کے ساتھ معاملات حل کرسکتے تھے، لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا۔

تفصیلات کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بالر شعیب اختر کے ساتھ لائیو شو میں ناشائستہ رویہ اپنایا گیا جس پر ردِ عمل دیتے ہوئے احمد علی بٹ نے کہا کہ میں خود ٹی وی میزبان ہونے کے ناطے میزبان کے فرائض سمجھتا ہوں، اگر نقصان ہورہا ہو تو جہاز (ٹی وی شو) کے کپتان کے طور پر میزبان کو اسے روکنا چاہئے۔

یہ بھی پڑھیں:

ڈرامہ سیریل آخر کب تک میں کردار نبھانے کیلئے سخت محنت کی۔عدیل حسین

علی ظفر میچ کے بعد نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کی پاکستان آمد کے منتظر

معروف اداکار احمد علی بٹ نے کہا کہ وہ لوگ ڈاکٹر نعمان کے مہمان تھے، مسئلہ کچھ بھی ہو، میزبان انہیں بے عزت کرنے کا حق نہیں رکھتے، خاص طور پر جب وہ بین الاقوامی سطح پر مشہور پاکستان کے کھلاڑی ہوں اور پوری دنیا ان کی پاکستان کا کھلاڑی ہونے کے ناطے عزت اور احترام کرتی ہو۔ ان کا اور شعیب اختر کا مسئلہ آف ائیر حل ہوسکتا تھا۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Celebs.Pakistan (@celebspakistan)

اداکار احمد علی بٹ نے کہا کہ لائیو شو کے دوران ڈاکٹر نعمان بریک پر چلے گئے تھے، اس دوران معاملات حل کیے جاسکتے تھے لیکن ٹی وی میزبان کی انا نے ایسا نہیں کرنے دیا۔ اس دوران شعیب اختر کے پاس گفتگو کیلئے مستند نکات موجود تھے اور وہ بات چیت کرتے ہوئے انتہائی پرسکون اور دھیمے لہجے کے حامل نظر آئے۔

احمد علی بٹ نے دونوں کے مابین تنازعہ حل کرنے کیلئے تجویز دیتے ہوئے کہا کہ دنیا کے تیز ترین بالر شعیب اختر کا ڈاکٹر نعمان نیاز پر قرض ہے کہ وہ آن ائیر کرکٹ اسٹار سےمعافی مانگیں اور یہ مسئلہ حل کریں۔ میں امید کرتا ہوں کہ یہ ان کیلئے عاجزی و انکساری پر مبنی تجربہ ثابت ہوگا۔ اپنے قومی ہیروز کی عزت کریں۔ 

 

Related Posts