معاہدے کا مطلب یہ نہیں ایران کیساتھ تمام اختلافات ختم ہوگئے، سعودی وزیر خارجہ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ سفارتی تعلقات کی بحالی کا سعودیہ ایران معاہدہ مفاہمت کی دونوں ممالک کی مشترکہ خواہشات کی تصدیق کرتا ہے۔

دونوں ممالک رابطے اور بات چیت کے ذریعے اختلافات حل کرنےکے خواہاں ہیں”۔ تاہم انہوں نے اس امر پر زور دیا کہ اس کا مطلب یہ نہیں کہ دونوں ملکوں کے مابین دوسرے تمام اختلافات ختم ہو گئے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار سعودی وزیر خارجہ نے پان عرب روزنامہ ’’الشرق الاوسط‘‘ کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ ریاض اور تہران نے گذشتہ جمعہ کو بیجنگ میں 2016ء سے منقطع تعلقات کو دوبارہ شروع کرنے اور دو ماہ کے اندر دونوں سفارتخانے دوبارہ کھولنے پر اتفاق کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

اردن کی شہزادی رشتہ ازدواج میں منسلک ہوگئیں، خوبصورت تصاویر وائرل

سعودی وزیر نے کہا کہ وہ اپنے ایرانی ہم منصب سے جلد ملاقات کے منتظر ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ “ہم اگلے دو ماہ کے دوران باہمی سفارتی تعلقات بحال کرنے کی تیاری کر رہے ہیں اور مستقبل میں سفیروں کا تبادلہ ہمارے لیے معمول کی بات ہے۔”

کیف اور ماسکو کے اپنے حالیہ دورے اور یوکرین۔ روس جنگ کو روکنے کے لیے سعودی ثالثی کے بارے میں گفتگو کے بارے میں بن فرحان نے تصدیق کی کہ سعودی عرب ایک سیاسی حل تک پہنچنے کے لیے دونوں ممالک کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہے۔

سعودی عرب یوکرین جنگ روکنا اور دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی کا خواہاں ہے۔ انہوں نے کشیدگی کو روکنے کی ضرورت پر زور دیا جس نے دونوں ممالک اور یورپ کی سلامتی کو نقصان پہنچایا ہے۔

Related Posts