ٹک ٹاکرز کے بعد پی ٹی آئی کی طیبہ راجہ کی بھی نازیبا ویڈیو لیک؟

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

After TikTokers, Is PTI's tayyaba Raja's Obscene Video Leaked?

پاکستان میں سوشل میڈیا کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کے ساتھ خاص طور پر ٹک ٹاک پر ویڈیوز کا ایک نیا رجحان دیکھنے کو مل رہا ہے، حالیہ دنوں میں کچھ ٹک ٹاکرز کے نازیبا ویڈیوز کا سلسلہ منظرِ عام پر آیا ہے، جنہوں نے سوشل میڈیا پر ہلچل مچادی ہے اور اب سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی کی معروف کارکن طیبہ راجہ کی نازیبا ویڈیوز لیک ہونے کی افواہیں زیر گردش ہے۔

ٹک ٹاکرز کی ان ویڈیوز میں مختلف نوعیت کا مواد شامل ہے جس کو ناپسندیدہ اور غیر اخلاقی قرار دیا جا رہا ہے۔ اس میں شامل کچھ مشہور شخصیات میں پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما طیبہ راجہ کا نام بھی سامنے آیا ہے۔

طیبہ راجہ پر الزام ہے کہ ان کی نازیبا ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہیں، جس سے ان کی ساکھ اور سیاسی کردار کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ اس معاملے میں طیبہ راجہ کے خلاف عوامی سطح پر شدید ردِ عمل دیکھنے کو مل رہا ہے اور ان کے متعلق مختلف افواہیں بھی گردش کر رہی ہیں۔ کچھ ذرائع کا کہنا ہے کہ ان ویڈیوز کا مقصد ان کے سیاسی کیریئر کو نقصان پہنچانا اور ان کی شہرت کو مجروح کرنا ہے، تاہم طیبہ راجہ نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔

 

پاکستان میں اس نوعیت کے ویڈیوز کے وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بحث شدت اختیار کر چکی ہے کہ ان ویڈیوز کو کس طرح روکا جا سکتا ہے اور ان کی روک تھام کے لیے قانونی اقدامات کیا کیے جا سکتے ہیں۔ حکومت اور سوشل میڈیا کمپنیز اس مسئلے کے حل کے لیے سنجیدہ اقدامات اٹھانے کا دعویٰ کر رہی ہیں، لیکن یہ مسئلہ ابھی تک حل نہیں ہو سکا۔

اس طرح کی ویڈیوز کے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے سے پاکستان میں اخلاقی اور ثقافتی معاملات پر بحث تیز ہو گئی ہے اور اس بات پر زور دیا جا رہا ہے کہ نوجوانوں کو ایسی غیر اخلاقی مواد سے بچانے کے لیے مناسب ضوابط اور قوانین وضع کیے جائیں۔

Related Posts