پاکستان میں سوشل میڈیا کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کے ساتھ خاص طور پر ٹک ٹاک پر ویڈیوز کا ایک نیا رجحان دیکھنے کو مل رہا ہے، حالیہ دنوں میں کچھ ٹک ٹاکرز کے نازیبا ویڈیوز کا سلسلہ منظرِ عام پر آیا ہے، جنہوں نے سوشل میڈیا پر ہلچل مچادی ہے اور اب سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی کی معروف کارکن طیبہ راجہ کی نازیبا ویڈیوز لیک ہونے کی افواہیں زیر گردش ہے۔
ٹک ٹاکرز کی ان ویڈیوز میں مختلف نوعیت کا مواد شامل ہے جس کو ناپسندیدہ اور غیر اخلاقی قرار دیا جا رہا ہے۔ اس میں شامل کچھ مشہور شخصیات میں پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما طیبہ راجہ کا نام بھی سامنے آیا ہے۔
طیبہ راجہ پر الزام ہے کہ ان کی نازیبا ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہیں، جس سے ان کی ساکھ اور سیاسی کردار کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ اس معاملے میں طیبہ راجہ کے خلاف عوامی سطح پر شدید ردِ عمل دیکھنے کو مل رہا ہے اور ان کے متعلق مختلف افواہیں بھی گردش کر رہی ہیں۔ کچھ ذرائع کا کہنا ہے کہ ان ویڈیوز کا مقصد ان کے سیاسی کیریئر کو نقصان پہنچانا اور ان کی شہرت کو مجروح کرنا ہے، تاہم طیبہ راجہ نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔
یہ میں کیا سن رہی ھوں طیبہ راجہ کی لیک ہوگئی ھے ویڈیوز ،
کوئی مجھے بتائے گا ؟ pic.twitter.com/MqvLHgZlBK— Rishma ???? (@Rishma_tweet) November 21, 2024
صنم جاوید اور فلک جاوید کی لیک ہونے کے بعد
طیبہ راجہ کیسے پیچھے رہ سکتی تھی
کروالیا اس نے چیک کیش
ڈھلتی جوانی کو کیش کروانا اچھے سے جانتی ہیں قوم یوتھ کی عورتیں
یوتھیوں دیکھو اپنی بہنوں کے کارنامے#TeamPmlnUK pic.twitter.com/mVXQl28jBc
— King Atif Gujjar???????? (@atifgujjaruk) April 13, 2024
طیبہ راجہ کی ویڈیو بھی لیک ہو گئی، یاد رہے کہ صنم جاوید کے بارے میں انکشاف کرنے کے بعد اسے تحریک انصاف کے سوشل میڈیا کی طرف سے دھمکیوں کا سامنا تھا pic.twitter.com/AcP7P0CBaW
— ʝɨɢɢǟʀ ʝօɢɨ (@jiggar_jogi) July 30, 2024
یہ میں کیا سن رہی ھوں طیبہ راجہ کی لیک ہوگئی ھے ویڈیوز ،
کوئی مجھے بتائے گا ؟#tayyabaraja #tayyabaleakvideo #わたしの宝物 pic.twitter.com/8gApZKVtN6— Laiba khan (@laibakhaniswati) November 21, 2024
پاکستان میں اس نوعیت کے ویڈیوز کے وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بحث شدت اختیار کر چکی ہے کہ ان ویڈیوز کو کس طرح روکا جا سکتا ہے اور ان کی روک تھام کے لیے قانونی اقدامات کیا کیے جا سکتے ہیں۔ حکومت اور سوشل میڈیا کمپنیز اس مسئلے کے حل کے لیے سنجیدہ اقدامات اٹھانے کا دعویٰ کر رہی ہیں، لیکن یہ مسئلہ ابھی تک حل نہیں ہو سکا۔
اس طرح کی ویڈیوز کے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے سے پاکستان میں اخلاقی اور ثقافتی معاملات پر بحث تیز ہو گئی ہے اور اس بات پر زور دیا جا رہا ہے کہ نوجوانوں کو ایسی غیر اخلاقی مواد سے بچانے کے لیے مناسب ضوابط اور قوانین وضع کیے جائیں۔