صحرائے تھر میں بارشوں کے بعد سانپ بلوں سے باہر آگئے، 1600 سے زائد افراد سانپوں کے ڈسنے سے زخمی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

صحرائے تھر میں بارشوں کے بعد سانپ بلوں سے باہر آگئے، 1600 سے زائد افراد سانپوں کے ڈسنے سے زخمی
صحرائے تھر میں بارشوں کے بعد سانپ بلوں سے باہر آگئے، 1600 سے زائد افراد سانپوں کے ڈسنے سے زخمی

صحرائے تھر میں بارشوں کے بعد سانپ بلوں سے باہر آگئے، جس کی وجہ سے سانپوں کے ڈسنے کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔

ضلع تھر پارکر میں گزشتہ دو ماہ میں سانپ کے ڈسنےسے 1200 سے زائد افراد زخمی ہوگئے، سانپ ڈسنے کے یہ واقعات کھیتوں میں کام کرنے والے ہاریوں اور جنگلات میں لکڑیاں کاٹ کرلے جانے والے تھری باسیوں کے ساتھ پیش آئے۔

محکمہ صحت نے بتایا کہ رواں سال تھرپارکر ضلع کی مختلف تحصیلوں میں اب تک 1600 سےزائد سانپ کے ڈسنے کے واقعات ہوئے ہیں جبکہ اسلام کوٹ میں سانپ کے ڈسنے سے دو سگے بھائی بھی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

یہ بھی پڑھیں:

وزیر اعظم شہباز شریف اقوامِ متحدہ کے اجلاس میں شرکت کیلئے نیویارک پہنچ گئے

رپورٹ کے مطابق دور دراز کے علاقوں میں قائم ڈسپنسریوں میں سانپ کے ڈسنے کے بچاؤ کی ویکسین دستیاب نہیں ہے اور صرف یہ سہولت بڑے اسپتالوں تک محدود ہے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ تحصیل اسپتالوں میں سانپ کے ڈسنے سے بچاؤ کی ویکسین کی دستیابی اپنی جگہ احسن قدم سہی لیکن دور دراز کی ڈسپنسریوں میں ویکسین کی دستیابی کو ممکن بناکر لوگوں کی جانیں بچائی جاسکتی ہیں۔

Related Posts